تسنیم اسلم پاکستان کی وزارت خارجہ سے وابستہ ایک خاتون کیریئر ڈپلومیٹ تھیں جو دو مرتبہ مختلف وقتوں میں وزارت خارجہ کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ [1] [2]

تسنیم اسلم

معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی فلیچر اسکول آف لاء اینڈ ڈپلومیسی
جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن ،  ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں خارجہ ملازمت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

عملی کیریئر

ترمیم

1984ء میں پاکستان کی فارن سروس میں شمولیت کے بعدانہوں نے 2007-2010ء کے درمیان اٹلیاور 2012ء میں مراکش کی بادشاہی میں بطور سفیر خدمات انجام دیں اس سے پہلے نئی دہلی ، دی ہیگ اور پیرس کے سفارتی مشنز میں بھی وہ اپنے فرائض ادا کر چکی تھیں۔ انھوں نے اگست 2013ء سے دسمبر 2013ء تک یورپی امور کے لیے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] تسنیم اسلم کے الما میٹرز میں پنجاب یونیورسٹی شامل ہیں جہاں انھوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور ٹفٹس یونیورسٹی میں فلیچر اسکول آف لا اینڈ ڈپلومیسی میں ریرتعلیم رہیں جہاں انھیں بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر کی ڈگری سے نوازا گیا۔ [4] ممتاز انگریزی اخبار پاکستان ٹوڈے نے خاتون سفارت کاروں کی ترقی کا جائزہ لیتے ہوئے ایک مضمون میں کہا کہ تسنیم اسلم آزاد کشمیر کی واحد خاتون ہیں۔ جنہیں 2005ء میں وزارت نے بطور ترجمان مقرر کیا تھا۔ انھوں نے سیکرٹری خارجہ کے دفتر میں بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دیں۔ وہ اقوام متحدہ کے ڈویژن اور اسلامی تعاون تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہیں۔

جن دنوں ڈنمارک میں چند بیمار ذہنوں نے ایک مبارک ہستی کے مذموم کارٹون کی گستاخی کی تو اس وقت تسنیم اسلم وزارت خارجہ کی ترجمان تھیں ایک بریفنگ میں تسنیم اسلم نے کہا، پاکستان کے عوام کے جذبات کا احساس کرتے ہوئے صدر اور وزیر اعظم نے اس اشاعت کی شدید مذمت کی ہے، جس نے پوری دنیا میں مسلمانوں کے جذبات اور مذہبی احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے تمام مسلمانوں کے بنیادی عقیدے کو ٹھیس پہنچانے والے کارٹونز کی مذمت میں قراردادیں منظور کی ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی کو عوامی جذبات یا مذہبی عقائد پر حملہ کرنے یا مجروح کرنے کے لیے غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔انھوں نے واضح کیا کہ یہ لوگوں اور تہذیبوں میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ اسلم نے اپنے ملکوں میں دقیانوسی تصورات کو تقویت دینے اور لوگوں کو الگ کرنے کی بجائے لوگوں اور برادریوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

وہ 2017ء میں فارن سروس سے ریٹائر ہوئیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Spokesperson Profile - Ministry of Foreign Affairs
  2. "Tasneem Aslam appointed Foreign Office spokesperson again"۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2023 
  3. Tasneem Aslam condemns the blasphemous cartoons
  4. Spokesperson Profile