تشنج ، جسے لاک جا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جس کی خصوصیت پٹھوں میں کھچاؤ یا اکڑائو ہوتی ہے۔ سب سے عام قسم میں، اینٹھن جبڑے میں شروع ہوتی ہے اور پھر باقی جسم میں پھیل جاتی ہے۔ ہر اینٹھن عام طور پر چند منٹ تک جاری رہتی ہے۔ اینٹھن تین سے چار ہفتوں تک کثرت سے ہوتی ہے۔ کچھ اینٹھن یا اکڑائو اتنے شدید ہو سکتے ہیں کہ ان سے ہڈیاں ٹوٹ سکتی ہیں ۔ [7] تشنج کی دیگر علامات میں بخار ، پسینہ آنا ، سر درد ، نگلنے میں دشواری ، ہائی بلڈ پریشر ، اور تیز دل کی دھڑکن شامل ہو سکتی ہے۔ علامات کا آغاز عام طور پر انفیکشن کے تین سے اکیس دن بعد ہوتا ہے۔ عار ضہ سے بحالی میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔ تقریباً دس فیصد کیسز جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔

تشنج
مترادفدانت پچی, منہ کا نہ کھلنا، ٹٹنس
تشنج والے شخص میں پٹھوں کی کھچاؤ (خاص طور پر پس فکہ(اوپی اسٹوٹونوس))۔ پینٹنگ از سر چارلس بیل، 1809۔
اختصاصمتعدی بیماری
علاماتپٹھوں کا کھچاؤ، بخار، سر درد[1]
عمومی حملہنمائش کے بعد 3-21 دن[1]
دورانیہمہینے[1]
وجوہاتکلوسٹریڈیم ٹیٹانی[2]
خطرہ عنصرجلد میں ٹوٹ پھوٹ[3]
تشخیصی طریقہعلامات کی بنیاد پر[1]
تدارکٹیٹنس ویکسین[1]
علاجاینٹی ٹیٹنس امیونوگلوبلین، پٹھوں کو آرام دینے والا مکینیکل وینٹیلیشن[1][4]
تشخیض مرض10فیصد موت کا خطرہ[1]
تعدد209,000 (2015)[5]
اموات56,700 (2015)[6]

تشنج ، کلوسٹریڈیم ٹیٹانی بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ [2] یہ جاندار عام طور پر مٹی، لعاب، دھول اور کھاد میں پایا جاتا ہے۔ [3] بیماری عام طور پر جلد کی ٹوٹ پھوٹ سے ہوتی ہے جیسے کسی آلودہ چیز سے کٹ یا زخم۔ سی ٹیٹانی کے ذریعے خارج ہونے والے زہریلے مادے عضلات کے عام سکڑائو میں مداخلت کرتے ہیں۔ [4]تشخیص پیش کرنے والی علامات اورنشانیوں پر مبنی ہوتی ہے- یہ بیماری معتدی نہیں ہوتی اور لوگوں کے درمیان نہیں پھیلتی ہے۔

تشنج کو ٹیٹنس ویکسین کے حفاظتی ٹیکے لگا کر روکا جا سکتا ہے۔ جن لوگوں کو ایک اہم زخم ہے اور انہیں ویکسین کی تین سے کم خوراکیں ملی ہیں، ان میں ٹیٹنس اور ٹیٹنس امیون گلوبلین دونوں کی سفارش کی جاتی ہے۔ زخم کو صاف کیا جانا چاہئے اور کسی بھی مردہ ٹشو کو ہٹا دیا جانا چاہئے۔ ان لوگوں میں جو متاثرہ ہیں، ٹیٹنس امیون گلوبلین یا، اگر دستیاب نہ ہو تو انٹراوینس امیونوگلوبلین (IVIG) استعمال کیا جاتا ہے۔ پٹھوں میں آرام دہ اور پرسکون ادویات کا استعمال اینٹھن کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ [4] اگر کسی شخص کی سانسیں متاثر ہوں تو مکینیکل وینٹیلیشن کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

تشنج دنیا کے تمام حصوں میں پایا جاتا ہے لیکن یہ گرم اور گیلے آب و ہوا میں زیادہ کثرت سے ہوتا ہے جہاں مٹی میں نامیاتی مواد زیادہ ہوتا ہے۔ 2015 میں دنیا بھر میں تقریباً 209,000 انفیکشن کے کیسز اور تقریباً 59,000 اموات ہوئیں۔ جو 1990 میں 356,000 اموات سے کم ہے امریکہ میں ہر سال تقریباً 30 کیسز ہوتے ہیں، جن میں سے تقریباً سبھی کو ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔ [8] بیماری کی ابتدائی وضاحت ہپوکریٹس نے 5ویں صدی قبل مسیح میں کی تھی۔ اس بیماری کی وجہ کا تعین 1884 میں انتونیو کارلے اور جیورجیو رٹون نے یونیورسٹی آف ٹورن میں کیا تھا اور 1924 میں ایک ویکسین تیار کی گئی تھی

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج William Atkinson (May 2012)۔ Tetanus Epidemiology and Prevention of Vaccine-Preventable Diseases (12 ایڈیشن)۔ Public Health Foundation۔ صفحہ: 291–300۔ ISBN 9780983263135۔ February 13, 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2015  سانچہ:CDC
  2. ^ ا ب Gavin Barlow، William L. Irving، Peter J. Moss (2020)۔ "20. Infectious disease"۔ $1 میں Adam Feather، David Randall، Mona Waterhouse۔ Kumar and Clark's Clinical Medicine (بزبان انگریزی) (10th ایڈیشن)۔ Elsevier۔ صفحہ: 546–547۔ ISBN 978-0-7020-7870-5۔ 14 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2023 
  3. ^ ا ب "Tetanus Causes and Transmission"۔ www.cdc.gov۔ January 9, 2013۔ 12 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2015 
  4. ^ ا ب پ "Tetanus For Clinicians"۔ cdc.gov۔ January 9, 2013۔ 12 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2015 
  5. T Vos، C Allen، M Arora، RM Barber، ZA Bhutta، A Brown، وغیرہ (GBD 2015 Disease and Injury Incidence and Prevalence Collaborators) (October 2016)۔ "Global, regional, and national incidence, prevalence, and years lived with disability for 310 diseases and injuries, 1990-2015: a systematic analysis for the Global Burden of Disease Study 2015"۔ Lancet۔ 388 (10053): 1545–1602۔ PMC 5055577 ۔ PMID 27733282۔ doi:10.1016/S0140-6736(16)31678-6 
  6. H Wang، M Naghavi، C Allen، RM Barber، ZA Bhutta، A Carter، وغیرہ (GBD 2015 Mortality and Causes of Death Collaborators) (October 2016)۔ "Global, regional, and national life expectancy, all-cause mortality, and cause-specific mortality for 249 causes of death, 1980-2015: a systematic analysis for the Global Burden of Disease Study 2015"۔ Lancet۔ 388 (10053): 1459–1544۔ PMC 5388903 ۔ PMID 27733281۔ doi:10.1016/S0140-6736(16)31012-1 
  7. "Tetanus Symptoms and Complications"۔ cdc.gov۔ January 9, 2013۔ 12 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2015 
  8. "About Tetanus"۔ Centers for Disease Control and Prevention۔ United States Government۔ 11 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2019