تمر (داؤد کی بیٹی)

داؤد کی بیٹی

تمر (عبرانی: תָּמָר، جدید tamar ، طبری تامار) کا ذکر کتاب کتاب سموئیل۔دوم اور عبرانی بائبل میں درج ہے۔ تمر داؤد کی بیٹی اور ابی سلوم کی بہن تھی۔ اس کی ماں معکہ بنت تلمی (شاہ جسور) تھی۔[2] اس کا جنم یروشلم میں ہوا تھا۔[3] تمر کے ساتھ اس کے سوتیلے بھائی امنون نے زنائے محرم کیا تھا۔

تمر (داؤد کی بیٹی)
امنون کا تمر کے ساتھ زنا بِالجبر

معلومات شخصیت
مقام پیدائش الخلیل   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد داؤد   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان آل داؤد   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر

ترمیم

مائیکل کوگن (مسیحی عالم) کے مطابق، بت سُوع یا بت سبع اور تمر کی کہانی کافی ملتی جلتی ہے۔ جیسا داؤد نے کسی اور کی بیوی کے ساتھ کیا تھا۔ ویسا ہی امنون نے تمر کے ساتھ کیا، یعنی ”جیسا باپ ویسا بیٹا“ [4]۔ البتہ مارک گرےآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ jhsonline.org (Error: unknown archive URL) نے مائیکل کوگن کی بات سے اتفاق نہیں کیا کیونکہ تمر کا زنا بالجبر ایک خوفناک کلنک تھا۔ جس طرح امنون نے اپنی سوتیلی بہن کے ساتھ کیا۔ اور بت سُوع کے واقعے کا دور تک اس سے کوئی تعلق نہیں۔[5]

کتاب سموئیل دوم 13:18 کے مطابق:

اور وہ رنگ برنگ کا جوڑا پہنے ہوئے تھی کیونکہ بادشاہوں کی کنواری بیٹیاں ایسی ہی پوشاک پہنتی تھیں ۔ غرض اُس کے خادم نے اس کو باہر کر دِیا اور اس کے پیچھے چٹکنی لگا دی۔[6]

ایڈرین بلیڈسٹین نے اس آیت سے تمر کے رنگ برنگے جوڑے کو یوسف کے بہت سے رنگوں کا کوٹ سے ملایا ہے۔ جس طرح یعقوب نے یوسف کو کوٹ دیا تھا اور وہ کاہن کہلایا تھا اسی طرح تمر نے بھی رنگ برنگا جوڑا زیب تن کیا ہوا تھا۔ ایڈرین بلیڈسٹین نے اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ تمر ایک کاہنہ، درد کی دوا کرنے والی اور خوابوں کی مالکن تھی۔[7]

زنا بِالجبر (زنائے محرم)

ترمیم
 
تمر زنا بِالجبر کے بعد الیگزینڈر کیبنل کی مصوری

امنون کا تمر کے ساتھ زنا بِالجبر[2 Samuel 13:1-14]

کتاب سموئیل کے مطابق داؤد کا ایک بیٹا تھا جس کا نام امنون تھا۔ وہ اپنی ہی سوتیلی بہن کا عاشق ہو گیا تھا۔ اور داؤد کے بھائی سعمہ کا بیٹا ”یوندب“ تھا۔ اور وہ امنون کا عم زاد ہونے ساتھ ساتھ اس کا دوست بھی تھا۔ یوندب بڑا ”چالاک آدمی“ تھا۔ تو یوندب نے امنون سے کہا ”اے بادشاہ زادے! آخر کس بات کا غم ہے؟۔ دن بہ دن دبلے ہوتے جا رہے ہو۔ امنون نے کہا کہ میں اپنے بھائی ابی سلوم کی بہن تمر پر عاشق ہوں۔ یوندب نے امنون سے کہا اپنے بستر پر لیٹ جا اور بیماری کا بہانہ کر۔ اور جب چاچا داؤد آئے تو ان سے کہنا کے میری بہن کو بھیج دو تاکہ وہ میری خدمت کرسکے میں بیمار ہوں۔ سو امنون نے ویسا ہی کیا۔ جب تمر اس کے پاس کھانا لے کر آئی تو امنون نے اس کو پکڑ لیا اور کہا امنون ”اَے میری بہن! مُجھ سے وصل کر۔“۔ تمر نے جواب دیا ”اے بھائی! میرے ساتھ جبر نہ کر کِیُونکہ اِسرائیلِیوں میں کوئی اَیسا کام نہیں ہونا چاہیے۔ تُو اَیسی حماقت نہ کر۔ بھلا مَیں اپنی رُسوائی کہاں لِئے پِھرُوں گی؟ اور تُو بھی اِسرائیلِیوں میں احمقوں میں سے ایک کی مانِند ٹھہرے گا“۔ لیکن امنون نے اُس کی بات نہ مانی اور چُونکہ وہ اُس سے زورآور تھا اِس لِئے اُس نے اُس کے ساتھ جبر کِیا اُس سے صُحبت کی۔[8]

فوراً بعد[2 Samuel 13:15-22]

پھر امنو ن کو تمر سے بڑی سخت نفرت ہو گئی کیونکہ اس کی نفرت اس کے جذبہ عشق سے کہِیں بڑھ کر تھی۔ سو امنون نے اس سے کہا اُٹھ یہاں سے چلی جا۔ تمر نے کہا ایسا نہ کر یہ ظلم نہ کر کیونکہ یہ اس سے بھی بدتر ہے جو تو نے میرے ساتھ پہلے کیا تھا۔ مجھے نہ نکال۔ اس نے تمر کی ایک نہ سنی۔ تب امنون نے اپنے ایک ملازم کو جو اُس کی خِدمت کرتا تھا، اس کو بُلا کر کہا اس عَورت کو میرے پاس سے باہر نکالو دے اور پیچھے دروازہ کی چٹکنی(تالا) لگا دو۔ اور تمر نے رنگ برنگا کا جوڑا پہنے ا ہُوا تھا کِیُونکہ بادشاہوں کی کُنواری بیٹِیاں اَیسا ہی لباس پہنتی تھیں۔ غرض اُس کے خادِم نے اُس کو باہر کر دِیا اُس کے پِیچھے چٹکنی لگادی۔ اور تمر نے اپنے سر پر خاک ڈالی اور اپنے رنگ برنگ کے جوڑے کو جو پہنے ہُوئے تھی چاک کیا اور سر پر ہاتھ دھر کر روتی ہُوئی چلی گئی۔ اُس کے بھائی ابی سلوم نے اُس سے کہا کیا تیرا بھائی امنون تیرے ساتھ رہا ہے اور زنائے محرم کیا؟ خَیر اے میری بہن اب تو چپ ہوجا مت رو۔ کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے اور اِس بات کا غم نہ کر۔ سو تمر اپنے بھائی ابی سلوم کے گھر میں رہی۔ جب داؤد (بادشاہ) نے یہ سب باتیں سنیں تو نِہایت غصہ ہُوا۔ مگر داؤد نے اس کو کچھ سزا نہ دی کیونکہ وہ اپنے بیٹے سے محبت کرتا تھا اور ابی سلوم نے اپنے بھائی امنون سے کُچھ بُرا بھلا نہ کہا کیونکہ ابی سلوم کو امنون سے نفرت تھی اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔[9]

ابی سلوم کے ہاتھوں امنون کا قتل[2 Samuel 13:23-29]

چونکہ ابی سلوم کو امنون سے نفرت تھی اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔ تو اس نے دو سالوں تک امنون سے بات تک نہ کری جیسے ہی دوسال گذرے ابی سلوم نے امنون کو قتل کر دیا۔[10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: جاد (نبی) اور ناتن — عنوان : ΒΑΣΙΛΕΙΩΝ Β — باب: 1 — فصل: 13
  2. عہدِ عتِیق(قدیم عہد نامہ) کتاب سموئیل۔دوم باب 13
  3. تواریخ اول باب سوم آیت 5:9
  4. Coogan, Michael D. A Brief Introduction to the Old Testament.. (Oxford University Press: 2009), 212.
  5. Mark Gray (1998)۔ "Amnon: A Chip off the Old Block? Rhetorical Strategy in 2 Samuel 13:7-15: The Rape of Tamar and the Humiliation of the Poor"۔ JSOT۔ 77: 40 
  6. عہد عتیق(عہدنامہ قدیم)،کتاب سموئیل دوم 13:18
  7. Bledstein, Adrien Janis, "Tamar and the Coat of Many Colors". In Brenner, Athalya (ed.), A Feminist Companion to Samuel & Kings [Second Series] (Sheffield: Sheffield Academic Press, 2000).
  8. عہد عتیق(عہدنامہ قدیم)، کتاب سموئیل دوم 14-13:1
  9. عہد عتیق(عہدنامہ قدیم)، کتاب سموئیل دوم 22-13:15
  10. عہد عتیق(عہدنامہ قدیم)، کتاب سموئیل دوم 29-13:23

بیرونی روابط

ترمیم