تناؤ کی نظامت
تناؤ ان اہم عوامل میں سے ایک ہے جو لوگوں کی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ کسی فرد کی مجموعی کرکردگی متاثر کرتا ہے، جس میں اس شخص کی کوششوں کی ثمر آوری اور اس کی خدمات کی فراہمی ہے۔ تناؤ کا نظم (انگریزی: Stress Management) اس لیے ضروری ہے کیونکہ تناؤ روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ پیشہ ورانہ زندگی میں تناؤ کی غیر فائدہ بخش سطحیں نہ صرف پیشہ ور لوگوں کے لیے ذاتی طور نقصان دہ ہیں، بلکہ یہ ان کے پیشے، عملی زندگی کی کیفیت، شخصی زندگی اور صارفین تک پر گہری چھاپ چھوڑ سکتا ہے۔[1]
تناؤ سے ہونے والی بدنظمیاں (Stress related disorders)
ترمیم- نفسیاتی بدنظمیاں: (دماغی دباؤ (depression)، اضطراب (anxiety)، مابعد صدمہ تناؤ کی بدنظمی (post-traumatic stress disorder))
- جذباتی کھنچاؤ (emotional strain): (عدم اطمینان (dissatisfaction)، تھکاوٹ (fatigue) اور الجھن (tension))
- ناآہنگ برتاؤ (maladaptive behaviours): (جارحیت (aggression)، مادّوں کا بے جا استعمال (substance abuse))
- تفہیم کا فقدان (cognitive impairment): توجہ کی کمی (lack of concentration)، یادداشت کا مسئلہ[1]
پیشہ ور زندگی میں تناؤ کے عوامل
ترمیم- کردار کی عدم توضیح (role ambiguity): اس طرح کا تناؤ اس شخص کو متاثر کر سکتا ہے جس کو کام کی جگہ پر اس کے موقف کے بارے میں زیادہ معلومات نہ ہوں۔
- کردار میں تصادم (role conflict): اس طرح کا تناؤ اس وقت موجود ہوتا ہے جب کسی کردار ادا کرنے والا شخص اپنے کردار کو لے کر متصادم توقعات کا سامنا کرے۔
- کام / خاندان کا تصادم: یہ تناؤ ملازمت سے جڑے عوامل پر محیط ہوتا ہے جیسے کہ کام میں وابستگی کا درجہ، کام کے اوقات اور ملازمت کی لچکداری (job flexibility)۔
- ذاتی عدم قابلیت: یہ تناؤ اس وقت ہوتا ہے جب ایک فرد یہ سوچتا ہے کہ اس کی معلومات، وقت، صلاحیتوں یا تربیت کا بھرپور نہ ہونا جس سے کہ کارکردگی کی ادائیگی مشکل ہو جائے۔
- کام کی زیادتی (work overload): یہ اس وقت ہوتا ہے جب کم وقت میں زیادہ کام دیا جاتا ہے اور محدود وقت میں کام کا پورا کرنا ممکن نہ ہو۔
- کردار کی قیدبندی (work boundedness): یہ تناؤ اس وقت ہوتا ہے جب ایک فرد اپنی شخصی دلچسپی، اقدار اور آرام کو کسی مخصوص کردار کی ادائیگی کے اپنے فرائض کی خاطر قربان کر دیتا ہے۔
- جدید ٹیکنالوجی اختیار کرنا (adoption of new technology): یہ تناؤ اس وقت ہوتا ہے جب کسی ادارے کے ملازمین رواں طرزیاتی تبدیلیوں کو اپنا نہیں پاتے۔[1]