تکاکی کاجیتا (تاریخ پیدائش 9 مارچ 1959ء) ایک جاپانی طبیعیات دان  ہیں جن کو کمیوکنڈ  اور اس  کے جانشین سپر کمیوکنڈ میں نیوٹرینو پر کیے جانے والے تجربات سے جانا جاتا ہے۔ 2015ء میں ان کو طبیعیات کا نوبل انعام  کینیڈا کے رہائشی طبیعیات دان آرتھر بی مکڈونلڈ  کے ساتھ اشتراک میں دیا گیا۔  

تکاکی کاجیتا
(جاپانی میں: 梶田隆章 ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 9 مارچ 1959ء (65 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیجاشیماتسویاما   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش جاپان   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جاپان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مقام_تدریس انسٹی ٹیوٹ فار کازمک رے ریسرچ، یونیورسٹی آف ٹوکیو
مقالات ()
مادر علمی جامعہ ٹوکیو   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈاکٹری مشیر مساٹوشی کوشیبا   ویکی ڈیٹا پر (P184) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ مساٹوشی کوشیبا
پیشہ طبیعیات دان ،  استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان جاپانی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل طبیعیات   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ ٹوکیو   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نوبل انعام برائے طبیعیات   (برائے:neutrino oscillation ) (2015)[3][4]
 آرڈر آف کلچر (2015)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی اور ذاتی زندگی 

ترمیم

کاجیتا  1959ء میں ہیگاشیماٹسو یاما سیٹا ما، جاپان  میں پیدا ہوئے۔[5] ان کی بیوی میچیکو، ٹویاما میں رہتی ہیں۔ [6]

سوانح حیات 

ترمیم

کاجیتا نے سیٹاما یونیورسٹی سے پڑھا اور 1981ء میں سند فضیلت حاصل کی۔ ٹوکیو یونیورسٹی سے انھوں نے 1986ء میں اپنی ڈاکٹریٹ  کی سند حاصل کی۔ 1988ء سے وہ ٹوکیو یونیورسٹی کے شعبہ انسٹیٹوٹ فار کازمک ریڈیشن ریسرچ  میں کام کرتے رہے جہاں وہ 1992ء میں  معاون پروفیسر جب کہ 1999ء میں پروفیسر  بنے۔[7]

1999ء میں وہ انسٹی ٹیوٹ فار کازمک رے ریسرچ کے شعبہ سینٹر فار کازمک نیوٹرینو کے ڈائریکٹر بن گئے۔ اس وقت 2015ء میں وہ ٹوکیو یونیورسٹی کے شعبے انسٹی ٹیوٹ فار دی فزکس اینڈ میتھمیٹکس آف دی یونیورس سے وابستہ ہیں اور انسٹی ٹیوٹ فار کازمک رے ریسرچ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔[8] 

1998ء میں سپر کمیوکنڈ میں کاجیتا کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ جب کائناتی اشعاع زمین کے کرۂ فضائی سے ٹکراتی ہیں، تو بننے والے نیوٹرینو ماؤنٹ کمیوکا  کے نیچے موجود سراغ رساں تک پہنچنے سے پہلے دو ذائقوں میں  بدل جاتے ہیں۔[9] اس دریافت نے نہ صرف نیوٹرینو کے جھولنے کو ثابت کرنے میں مدد کی بلکہ اس بات کو بھی ثابت کیا کہ نیوٹرینو کمیت رکھتے ہیں۔ 2015ء میں کاجیتا نے طبیعیات کا نوبل انعام کینیڈا کے رہائشی طبیعیات دان آرتھر بی مکڈونلڈ  کے ساتھ حاصل کیا جن کی سڈبری نیوٹرینوآبزرویٹری نے بھی ایسے ہی نتائج کو دریافت کیا تھا۔ کاجیتا اور مکڈونلڈ کے کام نے شمسی نیوٹرینو کے عرصے دراز کے مسئلہ کو حل کر دیا۔ یہ مسئلہ شمسی نیوٹرینو کے مشاہدے اور پیش گوئی کے درمیان واضح فرق کی وجہ سے آ رہا تھا۔ اس دریافت نے معیاری نمونہ کو کمزور کیا جو نیوٹرینو کو بغیر کمیت کے قیاس کرتا تھا۔ نوبل انعام کے اعلان کے فوراً بعد ٹوکیو یونیورسٹی کی نیوز کانفرنس میں کاجیتا نے کہا، "بلاشبہ میں نیوٹرینو کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اور کیونکہ نیوٹرینو کائناتی اشعاع سے بنتے ہیں لہٰذا میں ان کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔"[10]   

نوبل انعام حاصل کرنے کے بعد جس شخص کو کاجیتا نے سب سے پہلے بلایا وہ 2002ء کے طبیعیات  کے نوبل انعام یافتہ مساٹوشی کوشیبا، اس کے سابق مربی اور  نیوٹرینو محققی رفیق تھے ۔

اعزازات 

ترمیم
  • 1989ءکمیوکنڈ اشتراک کے دوسرے اراکین کے ساتھ برونو روسی پرائز 
  • 2002ءپنوفسکی  پرائز 
  • 1987ء میں کمیوکنڈ  کا حصّہ رہتے ہوئے  اور 1999ء میں سپر کمیوکنڈ کا حصّہ رہتے ہوئے  اشائی پرائز 
  • 1999ءنشینا میموریل پرائز 
  • 2013ءجولیس  ویس  ایوارڈ 
  • 2015ء میں نوبل انعام آرتھر بی مکڈونلڈکے ساتھ اشتراک میں نیوٹرینو کے جھولنے کو دریافت کرنے کے سلسلے میں ملا جس میں یہ ثابت ہوا کہ نیوٹرینو اصل میں کمیت رکھتے ہیں۔[11]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://kotobank.jp/word/%E6%A2%B6%E7%94%B0%E9%9A%86%E7%AB%A0-1123172 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اکتوبر 2015
  2. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030506 — بنام: Takaaki Kajita — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/physics/laureates/2015/
  4. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  5. "Takaaki Kajita - Facts". Nobel Foundation. 6 October 2015. Retrieved 6 October 2015.
  6. "Japan’s Takaaki Kajita shares Nobel in physics" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ japantimes.co.jp (Error: unknown archive URL). Japan Times. 6 October 2015. Retrieved 7 October 2015.
  7. "2015 Nobel Prize in Physics: Canadian Arthur B. McDonald shares win with Japan's Takaaki Kajita". CBC News. 6 October 2015. Retrieved 6 October 2015.
  8. "About ICRR" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ icrr.u-tokyo.ac.jp (Error: unknown archive URL). Institute for Cosmic Ray Research, University of Tokyo.
  9. Randerson, James and Ian Sample (6 October 2015). "Kajita and McDonald win Nobel physics prize for work on neutrinos". The Guardian. Retrieved 6 October 2015.
  10. Overbye, Dennis (6 October 2015). "Takaaki Kajita and Arthur McDonald Share Nobel in Physics for Work on Neutrinos". نیو یارک ٹائمز۔ Retrieved 6 October 2015.
  11. "The Nobel Prize in Physics 2015".. Nobelprize.org. Nobel Media AB 2014. Web. 6 October 2015.

بیرونی روابط 

ترمیم

== حوالہ جات ==