تھرکی پن (انگریزی: Promiscuity) سے مراد ایسی عادتیں ہیں جس میں لوگ مختلف ساتھیوں کے ساتھ جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہوتا ہے یا پھر وہ جنسی ساتھیوں کے انتخاب کے عمل کسی قسم کا امتیاز نہیں کرتا۔[1] یہ بات بلا لحاظ جنس مرد و زن دونوں پر صادق ہوتی ہے۔ یہ اصطلاح ایک طرح کا اخلاقی فیصلہ بھی ہو سکتا ہے، اگر کسی مقام پر جنسی سرگرمی کے لیے یک زوجگی یا ایک ساتھی کے ہونے پر ہی زور ہو۔ اس برتاؤ کی ایک عام مثال ایک رات کی صحبت ہے اور اس کے وجود کو محققین تھرکی پن کے پیمانے کے طور پر لیتے ہیں۔[2]

قانونی پہلو

ترمیم

مختلف سماجوں میں عوامی رویے تھرکی پن کے لیے اپنی ثقافت کے حساب سے الگ رویہ رکھتے ہیں۔ جدید دور میں اکثر جگہوں پر یہ رویہ قانونی طور پر قابل قبول ہے، اگر اس میں شامل جوڑے رضا مندی سے کوئی تعلق قائم کریں۔

بھارت کی سپریم کورٹ نے تعزیرات ہند یعنی انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ 497 کو جرم سے نکال دیا، جس کے تحت اب کوئی بھی شادی شدہ مرد اور شادی شدہ عورت ایک دوسرے سے سماجی طور ناجائز سمجھے جانے والے جنسی تعلقات قائم کرسکتے ہیں اور انھیں کوئی بھی سزا نہیں دی جا سکتی ہے۔[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Promiscuous - definition of promiscuous by the Free Online Dictionary"۔ The Free Dictionary۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-09-21
  2. "UK's most promiscuous city in 'one night stand' poll revealed"۔ Metro.co.uk۔ Associated Newspapers Limited۔ 8 جنوری 2014
  3. بھارت میں غیر ازدواجی تعلقات جائز قرار