ثروت اباظہ (عربی: ثروت أباظة) (28 جون 1927ء-17 مارچ 2002ء) کا پورا نام ثروت دسوقي اباظہ ہے۔ وہ مصر کے جانے مانے صحافی اور ناول نگار تھے۔[3] وہ محافظہ الشرقیہ کے بڑی شخصیتوں میں شمار ہوتے ہیں۔ انھوں نے عربی زبان و ادب کی بہت خدمت کی ہے۔ ان کا تعلق اباظہ خاندان سے ہے جو مصر کا علمی و ادبی خاندان تصور کیا جاتا ہے۔ ان کے والد دسوقی اباظہ ادیب تھے اور چچا عزیز اباظہ شاعر ہیں۔ ان کے ایک اور چچا فکری اباظہ بھی ادیب اور کاتب تھے۔ ان کا شہرہ آفاق ناول هارب من الأيام ہے جو 1960ء کی دہائی میں ٹی وی پر بھی نشر ہوا تھا۔[4]

ثروت اباظہ
معلومات شخصیت
پیدائش 15 جولا‎ئی 1927ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 مارچ 2003ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زمالک   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات معدہ کا سرطان   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مصر   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی کلیہ قانون جامعہ قاہرہ (–1950)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم قانون   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بیچلر   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف ،  صحافی ،  ناول نگار ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان مصری عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  مصری عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ادبی زندگی

ترمیم

ثروت اباظہ نے جامعہ فواد اول سے 1950ء میں قانون میں گریجویشن کیا اور بطور وکیل اپنے کیرئر کی شروعات کی۔ وہ محض 16 برس کے تھے کہ ادب میں دلچسپی لیشی شروع کر دی۔ انھوں نے کم عمری میں ہی افسانہ لکھنا شروع کر دیا اور ان کی کہانی اور افسانے ریڈیو پر نشر ہونے لگے۔ اس کے بعد انھوں نے ناول کی جانب رخ کیا۔ انھوں نے ایک تاریخی قصہ ابن عمار لکھا اور اس کے بعد ایک ڈراما الحیاۃ لنا (ہماری زندگی) لکھا۔

وہ 1974ء میں مجلہ الاذاعہ والتلفزيون کے رئیس التحریر بنے اور 1975ء تا 1988ء مجلہ اہرام کے ادبی شعبہ کے صدر رہے۔ وہ مجلس شوری کے معتمد بھی رہے۔

انھوں نے متعدد ناول، قصے، فلمی کہانی، ڈراما لکھے۔ ان کے کئی ناول بعد میں فلمائے بھی گئے اور متعدد ریڈیو پر نشر ہوئے۔

وفات

ترمیم

17 مارچ 2002ء کو بعمر74 انتقال کرگئے۔


حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb145592815 — بنام: Ṯarwat Abāẓaẗ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/1758 — بنام: Ṯarwat Abāẓa
  3. Arthur Goldschmidt Jr. (2000)۔ Biographical Dictionary of Modern Egypt۔ Lynne Rienner Publishers۔ صفحہ: 1۔ ISBN 978-1-55587-229-8۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2013 
  4. 'Tharwat Abaza, 75; Egyptian Newspaper Columnist, Writer'، LA Times، 19 مارچ 2002.

بیرونی روابط

ترمیم