ثمن اسلم پاکستان سے تعلق رکھنے والی پہلی پاکستانی اور کم عمر خاتون تحریر شناس [1] [2] اور گرافو تھراپسٹ ہیں۔ تحریر شناسی [3] ایک علم ہے اور اس علم میں تحریر کنندہ کی تحریر کا جائزہ لے کر اس کی شخصیت کی خصوصیات کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ تحریر شناسی کی سائنس کو عام طور پر کاذب سائنس کے طور پر تصور کیا جاتا ہے اور یہ علم فرانس میں بڑے پیمانے پر استعمال میں ہے۔

ثمن اسلم

معلومات شخصیت
پیدائش 20 جولائی
جدہ، سعودی عرب
قومیت پاکستانی
والدین محمد اسلم، نسرین اسماعیل
عملی زندگی
دور فعالیت 2011 - موجودہ
وجہ شہرت
  • پاکستان کی پہلی خاتون اور کم عمر ترین ماہر تحریر شناس
  • سعودی عرب کی پہلی غیر ملکی رہائش پذیر تحریر شناس

کیریئر

ترمیم

ثمن سعودی عرب میں پیدا ہوئیں اور سعودی عرب میں ہی ان کی پرورش ہوئی ۔ انھیں سعودی عرب میں پہلی غیر ملکی رہائشی تحریر شناس کے طور پر جانا جاتا ہے۔ [2] ثمن اسلم واحد دو لسانی (انگریزی اور عربی زبان) کی تحریر شناس ہیں ۔ [4]

ثمن کو اپنے کام کی جگہ پر تحریر شناس سے تعارف حاصل ہوا۔ وہاں ان ان کو ایک قرآنی آیت "'بسم اللہ الرحمن الرحیم" لکھنے کو کہا گیا۔ جب انھوں نے یہ آیت لکھی اور وہ تحریر جب وہاں موجود تحریر شناس ماہرین نے دیکھی تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئیں کہ ان ماہرین نے اس تحریر کو پرکھ کر ان کی شخصیت کے کچھ خصائص کو صحیح طور پر بیان کر دیا۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Pakistan's Youngest Graphologist Saman Aslam Talks To HELLO! -" (بزبان انگریزی)۔ 2020-02-26۔ 31 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2020 
  2. ^ ا ب Cutacut Editorial Team (2018-03-07)۔ "#WomanCrushWednesday: All the women you need in your life"۔ cutacut (بزبان انگریزی)۔ 17 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2020 
  3. "Handwriting is the mirror of one's personality, says expert as Graphology gains attention in KSA"۔ Arab News PK (بزبان انگریزی)۔ 2020-11-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2020 
  4. ^ ا ب Syeda Maham Zaidi (2020-07-30)۔ "The Flourishing Future of Pakistan is Female"۔ Edition.pk (بزبان انگریزی)۔ 08 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2020