جام جہاں نما
جام جہاں نما بر صغیر پاک و ہند کا اردو کا پہلا اخبار جو 27 مارچ 1822ء کو کلکتے سے ہری ہردت نے جاری کیا۔ لیکن چند ہفتوں کے بعد ناشرین نے محسوس کیا کہ اردو اخبار کی مانگ بہت کم ہے اس لیے انھوں نے اسے فارسی زبان میں شائع کرنا شروع کیا۔ ایک سال بعد اس کا اردو ضمیمہ شائع ہونے لگا۔ یہ اخبار ہفت روزہ تھا اور چندہ دو روپے تھا۔ زیادہ تر خبریں مقامی، انگریزی اخباروں سے ترجمہ کرکے دی جاتی تھیں۔ دیسی ریاستوں کے حالات خبرناموں سے اخذ کیے جاتے تھے۔ یورپی قارئین اس اخبار کو اردو زبان میں مہارت حاصل کرنے کے لیے پڑھتے تھے۔ انھی دنوں دخانی جہازوں کی ایجاد کے باعث یورپی اخبارات نو مہینے کی بجائے تین مہینے میں ہندوستان آنے لگے۔ جس سے ہندوستانی اخبارات میں مقابلتاً تازہ خبریں چھپنے لگییں۔ اخبار کی زبان سادہ اور انداز بیان سلجھا ہوا تھا۔ پہلے اڈیٹر کا نام منشی سدا سکھ تھا۔ اور چھاپنے کی ذمہ داری ویم پیٹرس کاپ کنس اینڈ کمپنی کے سپرد تھی۔ 23 جنوری 1828ء کو اخبار کا اردو ایڈیشن بند کر دیا گیا۔