جان کیمرون لوری
معظم جان کیمرون لوری (16 دسمبر، 1808 – 7 جون، 1900ء) ہندوستاون کا پہلا امریکی پریسبیٹیرین مبلغ تھا۔[2][3][4]
جان کیمرون لوری | |
---|---|
(انگریزی میں: John Cameron Lowrie) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 دسمبر 1808ء بٹلر |
وفات | 7 جون 1900ء (92 سال) مشرقی اورنج |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
زوجہ | لوسیا اے۔ لوری |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پرنسٹن تھیولوجیکل سیمینری [1] |
پیشہ | مبلغ ، مصنف |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیملوری بٹلر، پنسلوانیا میں پیدا ہوا۔ اس نے جیفرسن کالج، کیننس برگ، پنسلوانیا (Jefferson College, Canonsburg, Pennslyvania) سے تعلیم پائی۔ علم الہٰیات کی تعلیم اس نے پرنسٹن تھیولوجیکل سیمینری سے حاصل کی۔ لوری کا والد ہون۔ والٹر لوری (Hon. Walter Lowrie) بورڈ آف فورین مشن (Board of Foreign Mission) کا پہلا سیکرٹری تھا۔
ہندوستان آمد
ترمیملوری کو 1832ء میں ویسٹرن فورین مشنری سوسائٹی (Western Foreign Missionary Society) نے مسیحیت کی تبلیغ کے مشن کا آغاز کرنے کے لیے ہندوستان بھیجا۔ وہ فلاڈیلفیا سے 30 مئی 1833ء کو مسٹر اور مسز ولیم ریڈ (Mr. & Mrs. William Reed) کے ساتھ بحری جہاز سفر کر کے 15 اکتوبر 1833ء کو کلکتہ پہنچا۔ اس سفر میں جان لوری کی بیوی لوسیا اے۔ ولسن (Louisa A. Wilson) بھی اس کے ہمراہ تھی۔ وہاں پہنچ کر جان لوری کی بیوی نامعلوم بیماری میں مبتلا ہوکر 21 نومبر 1833ء میں وفات پاگئی۔ اب لوری اکیلا رہ گیا تھا۔ وہ کلکتہ میں مزید کچھ دن رہا اور منادی کرتا رہا۔ اس کے بعد 5 نمبر 1834ء میں مسیحیت کی اشاعت کی خاطر لدھیانہ آیا تھا۔ اُس زمانہ میں لدھیانہ سرحدی شہر تھا اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے مقبوضات اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سلطنت کے درمیان میں دریائے ستلج حائل تھا۔
لوری نے 12 مئی، 1837ء کو شمالی ہند میں پہلا گرجا گھر اور مشنری اسکول قائم کیا۔
لوری اور رنجیت سنگھ
ترمیمایک دفعہ مہاراجا رنجیت سنگھ کے دل میں خیال آیا کہ لاہور میں ایک اسکول کھولا جائے جہاں پنجابی نوجوان انگریزی زبان کی تعلیم حاصل کرسکیں۔ تاکہ وہ انگریزی اخبارات اور رسائل پڑھ کر اُس کو انگریز ہمسایوں کی جنگی تدابیر اور سیاسی اُمور کی نسبت اطلاع دیتے رہیں۔ اس غرض کے واسطے اُس نے پادری لوری کو بُلا بھیجا۔ لوری نے مہاراجا کی دعوت قبول کی اور مہاراجا نے ایک ہاتھی اور سالہ کے سوار بھیجے تاکہ لوری کو پھلور سے لاہور لے آئیں۔ لوری نے مہاراجا سے کئی بار ملاقات کا شرف حاصل کیا لیکن چونکہ لوری چاہتا تھا کہ اس اسکول میں بائبل کی تعلیم دی جائے اور مہاراجا اُس کو نامنظور کرتا تھا اور دونوں اپنے ارادے کے پکے تھے لہذا یہ تجویز عمل میں نہ آسکی۔ مہاراجا نے لوری کو ایک گھوڑا اور خلعت فاخرہ اور دوہزار ایک سو روپیہ دے کر رخصت کیا۔
ہندوستان سے رخصتی اور وفات
ترمیمصحت خراب ہونے اور بیوی کی وفات کے غم کی وجہ سے 1837ء میں وہ واپس امریکا آ گیا۔ 1838ء میں وہ Board of Foreign Mission کے اندر داخل ہوا اور 1850ء میں وہ کو-اورڈینیٹ سیکرٹری تعینات ہو گیا اور 1891ء تک اپنی پوسٹ پر قائم رہا۔ 7 جون 1900ء میں مشرقی اورنج، نیو جرسی میں وفات پاگیا۔
حواشی
ترمیم- ↑ http://www.librarycompany.org/women/portraits_religion/lowrie.htm
- ↑ Presbyterian Historical Society، Frederick J. Heuser (1988)۔ A Guide to Foreign Missionary Manuscripts in the Presbyterian Historical Society (بزبان انگریزی)۔ Greenwood Press۔ ISBN 978-0-313-26249-4۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2017
- ↑ Mark J. Englund-Krieger (2015)۔ The Presbyterian Mission Enterprise: From Heathen to Partner (بزبان انگریزی)۔ Wipf and Stock Publishers۔ ISBN 978-1-63087-878-8۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2017
- ↑ Farina Mir (2010)۔ The Social Space of Language: Vernacular Culture in British Colonial Punjab (بزبان انگریزی)۔ University of California Press۔ ISBN 978-0-520-26269-0۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2017
حوالہ جات
ترمیم- John C. Lowrie:
- Travles in North India ۔(1842)
- Two Years in Upper India ۔(1850)
- A Manual of Foreign Missions of the
- Presbyterian Church in the United States۔ (1868)
- Missionary Papers (1881)، and Memories of Hon. Walter Lowrie ۔(1896)
- Memories of Mrs. Lousia A. Lowrie, Wife of Reverend John C. Lowrie
- Missionary to Northern India: Who Died at Calcutta, نومبر 21st, 1833, aged 24 years, compiled by Ashbel G. Fairchiled, Introduction by Elisha P. Swift, ۔(1836)