جبل الطارق کی حیثیت
جبل الطارق کی حیثیت (انگریزی: Status of Gibraltar) جبلالطارق، ایک برطانوی سمندر پار علاقہ، جزیرہ نما آئبیریا کے جنوبی سرے پر واقع ہے، جس پر ہسپانیہ کے علاقائی دعوے کا موضوع ہے۔ 4 اگست 1704ء کو مملکت متحدہ نے اس پر قبضہ کر لیا اور فرانسیسی و ہسپانوی دستے سالوں کی کوشش کے باوجود جبل الطارق فتح نہ کرسکے اور بالآخر 1713ء میں ایک معاہدے کے تحت جبل الطارق مملکت متحدہ کے حوالے کر دیا گیا۔ نہر سوئز کی تعمیر کے بعد جبل الطارق اپنے محل وقوع کے باعث انتہائی اہمیت اختیار کرگیا کیونکہ مملکت متحدہ اپنی نوآبادیات ہندوستان اور آسٹریلیا کے ذریعے آسان بحری راستے سے منسلک ہو گیا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہاں کی آبادی کو منتقل کر دیا گیا اور پہاڑی کو قلعے میں تبدیل کر دیا گیا اور ایک ہوائی اڈا بھی تعمیر کیا گیا۔ جنگ کے دوران نازی جرمنی نے بحیرہ روم میں داخلے کے اس راستے پر قبضے کے لیے ایک آپریشن کا آغاز کیا جسے آپریشن فیلکس کا نام دیا تاہم یہ ناکام ہو گیا۔ جبل الطارق ہسپانیہ اور مملکت متحدہ کے درمیان تنازعات کا اہم ترین سبب ہے۔ 1967ء میں یہاں ایک استصواب کروایا گیا جس میں آبادی کی اکثریت نے مملکت متحدہ کے حق میں ووٹ دیا جس پر ہسپانیہ نے جبل الطارق کے ساتھ اپنی سرحد اور تمام راستے بند کر دیے۔ 1981ء میں مملکت متحدہ نے اعلان کیا کہ شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا ہنی مون جبل الطارق میں منائیں گے جس پر ہسپانیہ کے بادشاہ یوان کارلوس اول نے دونوں کی شادی میں شرکت سے انکار کر دیا اور لندن نہیں گئے۔ ہسپانیہ کے ساتھ سرحد 1982ء میں عارضی اور 1985ء میں مکمل طور پر کھول دی گئی۔