جبیل گرجا گھر
جبیل گرجا گھر (کلاسیکی سریانی: ܥܕܬܐ ܕܡܕܢܚܐ ܕܐܬܘܖ̈ܝܐ، عربی: كنيسة الجبيل) ایک گرجا گھر کی عمارت ہے جو جبیل کے قریب واقع ہے، یہ شہر سعودی عرب کے صوبہ شرقیہ میں خلیج عرب کے ساحل پر واقع ہے۔[1][2]
جبیل گرجا گھر | |
---|---|
كنيسة الجبيل | |
جبیل گرجا گھر کی باقیات | |
مقام | جبیل |
ملک | سعودی عرب |
فرقہ | مسیحیت |
فن تعمیر | |
مکمل | چوتھی صدی عیسوی[حوالہ درکار] |
یہ گرجا گھر دنیا کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے۔ اس کے اندرونی دروازے کے دونوں اطراف دیواروں میں کندہ دو صلیبوں کے نشان آج بھی نمایاں ہیں جو اسے اہمیت دیتے ہیں۔[3]
تاریخ
ترمیمجبیل گرجا گھر کا تعلق کلیسیائے مشرق (نسطوری کلیسیا) سے ہے، جو مغربی ایشیا میں مشرقی مسیحی فرقے کی شاخ تھی۔ اس گرجا گھر کو سنہ 1986ء میں دریافت کیا گیا اور سنہ 1987ء میں سعودی محکمہ آثار قدیمہ نے اس کی کھدائی کی۔[4] تاہم 2009 تک، اس جگہ کو سیاحوں اور ماہرین آثار قدیمہ کے لیے بند رکھا گیا۔[4]
وقت کا تعین
ترمیماس گرجا گھر کے تعمیر کے وقت پر اتفاق نہیں۔ کچھ ذرائع اسے چوتھی صدی سے منسوب کرتے ہیں جبکہ کچھ اسے ساتویں صدی میں تعمیر کردہ قرار دیتے ہیں۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ J.A. Langfeldt, "Recently Discovered Early Christian Monuments in Northeastern Arabia", Arabian Archaeology and Epigraphy, 5 (1994), 32–60 [1].
- ↑ Changing Identities in the Arabian Gulf: Archaeology, Religion, and Ethnicity in Context T. Insoll – The Archaeology of Plural and Changing Identities, 2005 – Springer "He mentions how access to the monuments was restricted, and how the church in Jubail supposedly had its impressed crosses obliterated. Besides vandalism, the presence of these Christian remains caused a debate over what exactly they signified."
- ^ ا ب Randy W. Horton (29 August 2019)۔ "Saudi Arabia has the Oldest Standing Church on Earth?"۔ یوٹیوب
- ^ ا ب Donna Abu-Nasr (30 August 2009)۔ "Digging up the Saudi past: some would rather not"۔ NBC News۔ Associated Press۔ 24 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2024