سریانی زبان (مشرقی سریانی: ܠܸܫܵܢܵܐ ܣܘܼܪܝܵܝܵܐ، لِشانا سُريايا؛ مغربی سریانی: ܠܶܫܳܢܳܐ ܣܽܪܝܳܝܳܐ، لِشونو سُريويو) سامی زبانوں کے خاندان سے ہے اور آرامی زبان سے نکلی ہے۔ آرامی زبان اپنے دور ترقی میں دو لہجہ میں تقسیم ہو گئی تھی، ایک عراق میں رائج تھا اور دوسرا شام میں۔ یہی نقطہ آغاز ہے سریانی زبان کا۔

سریانی
ܠܫܢܐ ܣܘܪܝܝܐلِشّا سُرایا
"لِشّا سُرایا" تحریری سریانی زبان میں (اِسطَرَنگَیلا رسم الخط)
تلفظ/lɛʃʃɑ:nɑ: surjɑ:jɑ:/
علاقہبین النہرین (قدیم عراقکیرالہ، شمال مشرقی شام، جنوب مشرقی ترکی، شمال مغربی ایران، لبنان، سرزمین بحرین، زرخیز ہلال[1]
دورپہلی صدی عیسوی؛ تیسری صدی کے بعد ایک مقامی زبان کے طور پر زوال پزیر ہوئی اور شمال مشرقی نو آرامی اور مرکزی نو آرامی زبانوں میں ترقی ہوئی۔[2]
سریانی ابجد
زبان رموز
آیزو 639-2syc
آیزو 639-3syc
گلوٹولاگclas1252[3]
'اس مضمون میں بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی صوتی علامات شامل ہیں۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو یونیکوڈ حروف کی بجائے سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔ بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی علامات پر ایک تعارفی ہدایت کے لیے معاونت:با ابجدیہ ملاحظہ فرمائیں۔
آرامی خط

تاریخ

ترمیم

عہد مسیحیت

ترمیم

گوکہ سریانی زبان نے اس کے بھی بہت بعد پرپرزے نکالے۔ غالباً پہلی یا دوسری صدی عیسوی میں۔ اور چوتھی صدی عیسوی میں مسیحی مدارس نے اس کی ترقی میں زبردست کردار ادا کیا۔ آج بھی اس کا شمار مسیحیت کی تین اہم ترین زبانوں یونانی، لاطینی اور سریانی میں ہوتا ہے۔ مسیحیوں نے اس زبان کو کبھی مٹنے نہیں دیا۔

عہد اسلامی

ترمیم

عہد اسلامی میں بھی سریانی زبان خوب پھلی پھولی۔ لیکن جس طرح اندلس میں مسلمانوں کے زوال کی وجہ سے عبرانی زبان فنا بر دوش ہو گئی تھی، اسی طرح خلافت عباسیہ پر تاتاری یلغار کے نتیجہ میں سریانی زبان بھی زوال آمادہ ہو گئی۔ لیکن مسیحی کنیسہ نے اس کو ناپید ہونے سے بچالیا۔ آج یہ زبان کئی ممالک میں موجود ہے۔

ادب مہجر

ترمیم

جس طرح عربی زبان میں ادب مہجر کا وجود ہے، اسی طرح سریانی زبان میں بھی ادب مہجر پایا جاتا ہے۔ سویڈن حکومت کا خاصا تعاون رہا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Healey 2012, p. 637-652.
  2. Healey 2012, p. 637, 649.
  3. ہرالڈ ہیمر اسٹورم، رابرٹ فورکل، مارٹن ہاسپلمتھ، مدیران (2017ء)۔ "Classical Syriac"۔ گلوٹولاگ 3.0۔ یئنا، جرمنی: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار دی سائنس آف ہیومین ہسٹری