جرمنی میں 1800ء میں ولیم جوس نے قدیم بھارت کے مشہور شاعر کالی داس کی جانب سے لکھی ابھی گیان شاکنتلم کا جرمن زبان میں ترجمہ کیا۔ تب سے وہاں کے لوگوں میں سنسکرت زبان کے لیے دلچسپی بڑھی۔ جرمن ماہرین لسانیات اس وجہ سے بھی اس زبان کو سیکھتے ہیں کیونکہ لاطینی زبان اور سنسکرت میں کئی مشترک الفاظ موجود ہیں اور یہ اثرات ان کی زبان میں بھی موجود ہیں۔ دونوں زبان کی یہ مماثلتیں ماہرین لسانیات کے لیے تحقیق کا موضوع ہیں۔

تعلیمی ادارے

ترمیم

جرمنی میں کئی دہوں سے حسب ذیل تعلیمی اداروں میں سنسکرت کی تعلیم دی جا رہی ہے:

طلبہ کی تعداد

ترمیم

جرمنی میں سنسکرت پڑھنے والے تمام طلبہ جرمن نژاد ہیں۔ طلبہ کی کل تعداد اس وقت چالیس کے آس پاس ہے۔ حالیہ عرصے میں ہندی زبان سیکھنے والے طلبہ کی تعداد بڑھی ہے جبکہ سنسکرت پڑھنے والوں کی تعداد نسبتاً گھٹ گئی ہے۔ کسی وقت سنسکرت پڑھنے والے طلبہ کی تعداد سو کے آس پاس تھی۔[1]

حوالہ جات

ترمیم