جزیرہ امانندا
جزیرہ امانندا دنیا کا سب سے چھوٹا جزیرہ ہے جو بھارت کے صوبہ آسام میں دریائے برہم پتر میں واقع ہے۔
جزیرہ امانندا | |
---|---|
مقام | |
متناسقات | 26°11′47″N 91°44′42″E / 26.1964°N 91.745°E |
حکومت | |
ملک | بھارت [1] |
درستی - ترمیم |
نام کی مناسبت اور تاریخ
ترمیمامانندا دو ہندی الفاظ کا مجموعہ ہے، اُما اور نندا۔ آسامی زبان میں ہندو دیوی پاروتی کو اُما کہتے ہیں اور سنسکرت میں نندا خوشی کو کہتے ہیں، یعنی وہ جزیرہ جو پاروتی کی خوشی کا باعث ہو۔ یہ جزیرہ دریائے برہم پتر کے وسط میں جب وہ شہر گوہاٹی کی جانب مڑتا ہے، کے درمیان میں واقع ہے۔ برطانوی اِس جزیرے کو Peacock Island یعنی مور کی شکل سے مناسبت رکھنے والا جزیرہ کہتے تھے۔ اِس جزیرے کی شکل مور کی جسمانی ہیئت و ساخت سے مشابہت رکھتی ہے۔
1694ء میں مملکت اہوم کے بادشاہ گدھادھر سنگھا نے اپنے ایک وزیر گارگیا ہندیکے پھوکان کو ایک حکم جاری کیا کہ وہ اِس جزیرے پر اما دیوی یعنی پاروتی کا ایک مندر تعمیر کروائے جو امانندا مندر کہلاتا ہے۔ 1897ء میں 12 جون کو آنے والے زلزلہ آسام 1897ء نے اِس جزیرے کا کافی نقصان پہنچایا اور امانندا مندر منہدم ہو گیا۔ بعد ازاں مقامی تاجروں نے دوبارہ مندر کو تمیر کیا۔
دیومالائی داستان
ترمیمہندو دیومالا کے مطابق ہندو دیوتا شیوا نے اپنی بیوی پاروتی کے لیے یہ جزیزہ پیدا کیا تھا اور شیوا یہاں بھیانندا نامی آدمی کے روپ میں بسیرا کرتا رہا۔ کالیکا پران کے مطابق جب شیوا یہاں مراقبہ میں مشغول تھا تو تب کام دیو نے اُس کی حالت مراقبہ میں خلل ڈالا اور شیوا کی تیسری آنکھ کھلی جو ہندو دھرم کے مطابق اُس وقت کھلتی ہے جب شیوا حالت غیظ و غضب میں ہو، شیوا کی تیسری آنکھ سے کام دیو جل کر راکھ ہو گیا۔ اِس کا متبادل سنسکرت میں بھی بھسماچل کے نام سے ملتا ہے یعنی بھسم سے مراد راکھ اور اچل سے مراد پہاڑ یا زمین کا کوئی چھوٹا سا ٹکڑا۔
تہوار
ترمیممہا شوراتری کے تہوار پر لوگ اِس جزیرے پر واقع امانندا مندر آتے ہیں اور ہر پیر کے روز بھی لوگ یہاں کثرت سے آتے ہیں۔
سونا لنگور
ترمیمجزیرہ امانندا سونا لنگور کا مسکن بھی ہے جو دنیا کے قدیم ترین بندروں کی ایک نسل میں سے ہے۔
- ↑ تاریخ اشاعت: 11 جون 2018 — GNS Unique Feature ID: https://geonames.nga.mil/gn-ags/rest/services/RESEARCH/GIS_OUTPUT/MapServer/0/query?outFields=*&where=ufi+%3D+9219224