جمبول جبائیف
جمبول جبائیف (قازق زبان:Жамбыл Жабаев) (پیدائش: 28 فروری 1846ء - وفات: 22 جون 1945ء) قازقستان کے شاعر، روایتی لوگ گلوکار اور داستان گوتھے جنہیں قازقستان میں ایک افسانوی حیثیت حاصل ہے۔
جمبول جبائیف | |
---|---|
(قازق میں: Жамбыл Жабаев) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 فروری 1846ء الماتی صوبہ |
وفات | 22 جون 1945ء (99 سال)[1] الماتی [2] |
شہریت | سوویت اتحاد (30 دسمبر 1922–) سلطنت روس (1847–) |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، گلو کار-گیت نگار |
پیشہ ورانہ زبان | قازق زبان |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالاتِ زندگی
ترمیمجمبول جبائیف روسی سلطنت میں قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتی میں 28 فروری 1846ء کو پیدا ہوئے۔ عوام میں انھیں بے مثال شہرت و مقبولیت حاصل تھی۔ انھوں نے سو سال کچھ ہی کم کی عمر پائی۔ انقلاب سے پہلے کے طویل برسوں میں کی تخلیقات کا موضوع عوام کے مفادات کی محافظت، زارشاہی حکومت کے ظالم عہدے داروں اور مقامی جاگیرداروں کی مخلافت تھا۔ سوویت اقتدار کے برسوں میں قازقستان کے اس توانا اور دانشمند استاد کو کل سوویت یونین اور عالمگیر شہرت حاصل ہوئی۔ ان کی وطن دوستانہ نظموں کے ترجمے سوویت یونین کی بہت سی زبانوں میں ہو چکے ہیں۔[3]
قازقستان میں ان کے آبائی شہر کا نام انھیں کے نام پر جمبول رکھا گیا۔ حب الوطنی کی جنگِ عظیم کے برسوں میں ان کی نظمیں اخباروں اور رسالوں میں شائع ہوئیں اور ان سے سرخ فوج کے جانبازوں نے جنگی کارنامے انجام دینے کا وجدان حاصل کیا۔[3]
جمبول جبائیف نے بچپن ہی سے تنبورا چلانا سیکھا۔ 14 سال کی عمر میں گھر چھوڑ کر تنبورے کے ساتھ روایتی لوگ گلوکاری شروع کی۔
تخلیقات
ترمیم- قوموں کی دوستی (نظم)
اعزازات
ترمیموفات
ترمیمقازقستان کے عظیم شاعر جمبول جبائیف 99 سال کی عمر میں 100 سالہ سالگرہ سے 8 ماہ بیشتر 22 جون 1945ء کو الماتی، قازقستان میں وفات پا گئے اور الماتی کے اپنے ہاتھوں سے لگائے ہوئے باغ میں مدفن ہوئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Джамбул Джабаев
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Джамбул Джабаев
- ^ ا ب موج ہوائے عصر، ظ انصاری / تقی حیدر، رادوگا اشاعت گھر ماسکو،سوویت یونین، 1985ء، ص 74-75، آئی ایس بی این نمبر5-05-000346-6