جنت کا مندر
جنت کا مندر (انگریزی: Temple of Heaven) (چینی: 天壇; پینین: Tiāntán) عوامی جمہوریہ چین کے دار الحکومت بیجنگ کے جنوب مشرقی حصے میں واقع مذہبی عمارتوں کا ایک مجموعہ ہے۔ یہاں پر منگ خاندان اور چنگ خاندان کے شہنشاہ سالانہ جنت سے اچھی فضل کے لیے دعا مانگنے آتے ٹھے۔
مقامی نام 天坛 Temple of Heaven | |
اچھی فصل کے لیے دعا کا ہال، جنت کے مندر میں سب سے بڑی عمارت | |
مقام | ضلع ڈونگچینگ، بیجنگ، عوامی جمہوریہ چین |
---|---|
متناسقات | 39°52′56″N 116°24′24″E / 39.8822°N 116.4066°E |
باضابطہ نام: جنت کا مندر: بیجنگ میں ایک شاہی قربان گاہ | |
قسم | ثقافتی |
معیار | i, ii, iii |
نامزد کردہ | 1998ء (بائیسواں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی) |
حوالہ #۔ | 881 |
علاقہ | ایشیا کے عالمی ثقافتی ورثہ مقامات |
جنت کا مندر | |||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
"جنت کا مندر" سادہ (اوپر) اور روایتی (نیچے) چینی حروف میں | |||||||||||||||||||
روایتی چینی | 天壇 | ||||||||||||||||||
سادہ چینی | 天坛 | ||||||||||||||||||
لغوی معنی | "جنت کی قربان گاہ" Araceli | ||||||||||||||||||
|
تاریخ
ترمیمعمارات کا یہ مجموعہ 1406ء سے 1420ء کے دوران شہنشاہ یونگلو کے دور میں تعمیر کیا گیا۔ اس نے بیجنگ شہر میں شہر ممنوعہ بھی تعمیر کروایا تھا۔ سولہویں صدی میں شہنشاہ جیاجنگ کے دور میں اس کی توسیع ہوئی اور اسے جنت کا مندر کا نام دیا گیا۔ شہنشاہ جیاجنگ کے اس کے علاوہ بھی بیجنگ میں تین مندر بنوائے جو مشرق میں سورج کا مندر (日壇)، شمال میں زمین کا مندر (地壇) اور مغرب میں چاند کا مندر (月壇) ہیں۔ اٹھارہویں صدی میں شہنشاہ چی این لونگ کے دور میں جنت کی مندر مرمت اور بحالی کا کام ہوا۔ اس کے بعد ریاستی بجٹ ناکافی ہوتا تھا لہذا یہ شاہی دور میں مندر کی عمارتوں کی آخری بڑے پیمانے پر بحالی تھی۔
دوسری افیونی جنگ کے دوران اینگلو-فرانسیسی اتحادی فوجوں نے مندر پع قبضہ کر لیا۔ 1900ء باکسر بغاوت کے دوران آٹھ قوم اتحاد نے مندر کی عمارتوں پر قبضہ کر کے اسے بیجنگ ارضی کمانڈ مرکز میں تبدیل کر دیا جو اس سال کی مدت تک رہا۔ قبضے نے مرکزی مندر، دیگر عمارتوں اور باغ کو سنگین نقصان پہنچایا۔ اتحادی فوجوں کا مندر سے نودرات کی چوری کی بھی رپورٹ کی گئی۔ چنگ خاندان کے زوال کے بعد مندر کی دیکھ بھال نہ کی گئی۔ اس غفلت کے باعث آئندہ دو برسوں میں عمارتوں کے کئی کمروں کی کئی چھتیں گر گئیں۔ [1]
1914ء میں یوان شیکائی جب جمہوریہ چین کے صدر تھے مندر میں ایک منگ دعا کی تقریب کا اہتمام کیا، سج کی وجہ اپنے آپ کو شہنشاہ چین کے طور پر اعلان کرنے کی کوشش تھی۔ 1918ء اسے ایک پارک میں تبدیل کر دیا گیا اور پہلی دفعہ عام عوام کے لیے کھولا گیا۔
1998ء میں یونیسکو نے اسے یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کر لیا۔ [2]
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
-
جنت کا مندر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.lonelyplanet.com/china/beijing/attractions/temple-of-heaven-park/a/poi-sig/1106060/1333765
- ↑ "Temple of Heaven: an Imperial Sacrificial Altar in Beijing - UNESCO World Heritage Centre"۔ Whc.unesco.org۔ 2 دسمبر 1998۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-31
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر Temple of Heaven سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Official website of the Temple of Heaven Park (چینی میں)
- Chinadaily news
- "Temple of Heaven: meeting the Paradadise (El Templo del Cielo: un encuentro con el Paraíso)"آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ espanol.cri.cn (Error: unknown archive URL)، Mauricio Percara (2015)