جنوبی سوڈان (عربی: جنوب السودان) اقوام متحدہ کا 193واں رکن ملک ہے۔ جنوری2011ء میں ایک عوامی ریفرنڈم کے ذریعے سوڈان کے عوام نے جنوبی سوڈان کو ایک آزاد ملک بنانے کے حق میں ووٹ دیا تھا، جس کے بعد نو جولائی2011ءکو اسے پر امن طریقے سے باقاعدہ آزادی دی گئی۔ واضح رہے کہ جنوری کا ریفرنڈم 2005ء کے اس امن معاہدے کا حصہ تھا، جس کی بدولت عشروں سے جاری خانہ جنگی ختم ہوئی تھی۔ سوڈان کی حکومت کو امریکی اور مغربی دباؤ اور دھونس کے باعث ملک کی تقسیم قبول کرنا پڑی۔[8] سوڈان کی خانہ جنگی کے دوران یہاں بنیادی اقتصادی ڈھانچہ تباہ ہو کر رہ گیا تھا تاہم جبہ اور خرطوم حکومتوں نے اب عہد کیا ہے کہ ماضی کے تمام تنازعات کے پر امن حل کے لیے دونوں ممالک اپنی بھرپور کوششیں کریں گے تاکہ وہاں ترقی کے راستے کھل سکیں۔ جنوبی اور شمالی سوڈان کو ابھی تک کئی اہم تنازعات پر سمجھوتہ کرنا ہے۔ ان میں سرحدی تنازعات کے علاوہ قدرتی وسائل کی تقسیم کے معاملات سرفہرست ہیں۔

جمہوریہ جنوبی سوڈان
Republic of South Sudan
پرچم جنوبی سوڈان
Coat of arms of جنوبی سوڈان
شعار: 
ترانہ: 
مقام جنوبی سوڈان
دار الحکومت
اور سب سے بڑا شہر
جوبا
سرکاری زبانیںانگریزی[1][2]
آبادی کا نامجنوبی سوڈانی
حکومتوفاقی صدارتی جمہوری جمہوریہ
• صدر
Salva Kiir Mayardit
Riek Machar
مقننہقومی مَجلِسِ قانُون ساز
ریاستی کونسل
قومی قانون ساز اسمبلی
آزادی 
6 جنوری 2005
9 جولائی 2005
9 جولائی 2011
رقبہ
• کل
619,745 کلومیٹر2 (239,285 مربع میل) (بیالیس واں)
آبادی
• 2008 مردم شماری
8,260,490 (متنازع)[3] (94 واں)
• کثافت
13.33/کلو میٹر2 (34.5/مربع میل) (214)
جی ڈی پی (برائے نام)2011 تخمینہ
• کل
$13.227 بلین [4]
• فی کس
$1,546 [4]
کرنسیجنوبی سوڈانی پاؤنڈ (SSP)
منطقۂ وقتیو ٹی سی+3 (مشرقی افریقہ وقت)
ڈرائیونگ سائیڈدائیں
کالنگ کوڈ+211[5]
آیزو 3166 کوڈSS
انٹرنیٹ ایل ٹی ڈی.ss[6] (رجسٹرڈ لیکن ابھی تک آپریشنل نہیں)

حوالہ جات

ترمیم
  1. "The Transitional Constitution of the Republic of South Sudan, 2011"۔ Government of South Sudan۔ 17 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2011  Part One, 6(2). "English shall be the official working language in the Republic of South Sudan".
  2. "At a Glance"۔ Official portal۔ Government of Southern Sudan۔ 12 July 2011۔ 28 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولا‎ئی 2011 
  3. "Discontent over Sudan census"۔ News24.com۔ AFP۔ 21 May 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2011 [مردہ ربط]
  4. ^ ا ب South Sudan National Bureau of Statistics (NBS) "Release of first Gross Domestic Product (GDP) and Gross National Income (GNI) figures for South Sudan by the NBS" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ssnbs.org (Error: unknown archive URL) 11 August 2011 Retrieved 2011-09-05
  5. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1 میں 4492 سطر پر: attempt to index field 'url_skip' (a nil value)۔
  6. ".ss Domain Delegation Data"۔ Internet Assigned Numbers Authority۔ ICANN۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2011 
  7. "The Transitional Constitution of the Republic of South Sudan, 2011"۔ Government of South Sudan۔ 17 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2011  Part One, 6(1). "All indigenous languages of South Sudan are national languages".
  8. "نیلوں کے سنگم کی سرزمیں کی تقسیم"۔ نوائے وقت۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2011 

بیرونی روابط

ترمیم