جمہوریہ، طرز حکومت، حکومت کی ایک حالت ہے جس میں لوگ یا لوگوں کا منتخب شدہ نمائندہ حکومت چلانے کا اہل ہوتا ہے۔[1][2] اس طرز حکومت میں سربراہ حکومت منتخب کیا جاتا ہے، اس کو بادشاہت عطا نہیں ہوتی۔[3] یہ اصطلاح جمہوریہ انگریزی اصطلاح Republic کا ترجمہ ہے جو لاطینی زبان کی اصطلاح res publica سے اخذ ہوا ہے اور اس کا مطلب عوامی معاملہ کے ہیں۔
جدید و قدیم جمہور نظریات اور طرز حکومت میں انتہائی مختلف ہیں۔ جمہوریہ کی سب سے عام تعریف یہ ہے کہ کسی ریاست میں ایسی حکومت جس کا سربراہ حکومت کوئی بادشاہ نہیں بلکہ منتخب شدہ عوامی نمائندہ ہو۔ دنیا کی مشہور جمہوریہ جیسے امریکا، فرانس میں سربراہ حکومت کو نہ صرف آئین کے تحت بلکہ عوامی رائے عامہ کے بعد ہی منتخب کیا جاتا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکا میں جیمز میڈسن نے جمہوریہ کی تعریف “نمائندہ جمہوریت“ کے تحت کی ہے جو “راست جمہوریت“ کا تضاد مانا جاتا ہے۔[4] اور امریکا میں اب بھی اپنے آپ کو جمہوریت پسند کہلوانے والے اس تعریف اور امریکا میں جمہوریت بارے یہی نظریہ اپناتے ہیں۔[5] عام طور پر جمہوریہ میں طرز حکومت مختلف ہو سکتی ہیں، یعنی کہ سیاسی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ جمہوریت میں یا تو تمام عوام کی حکومت ہوتی ہے یا پھر عوام کی بڑی آبادی کی جانب سے اکثریت والی سیاسی جماعت یا افراد حکومت چلانے کے فرائض دینے کے اہل ہوتے ہیں۔ دونوں صورتوں میں حکومت عوام یا جمہور کی رہتی ہے اور اس لیے دونوں طرز حکومتوں کو جمہوریہ میں شامل کیا جاتا ہے۔ جدید سیاسیات میں جمہوریت اس مخصوص نظریے کا نام ہے جو مجموعی عوامی رائے عامہ پر پروان چڑھتا ہے اور اس کو دوسرے عوامی نظریات جیسے آزاد خیالی یا روشن خیالی سے منفرد سمجھا جاتا ہے۔[6]
عمومی طور پر جمہوریہ ایک خودمختار ریاست کا دوسرا نام ہے، لیکن خود مختار ریاست میں ذیلی انتظامی و سیاسی اکائیاں وجود رکھتی ہیں جو جمہوریہ کے ماتحت رہتی ہیں یا کئی مواقع پر ان انتظامی و سیاسی اکائیوں کو بھی ضرورت کے مطابق آزاد یا پھر وفاقی جمہوریت کے طرز پر ڈھال دیا جاتا ہے۔
کئی سیاسی ماہرین نے فلاح کو کسی بھی ریاست میں بنیادی جمہوری نکتہ گردانا ہے، یعنی کہ سب سے قابل قبول اور عمل جمہوریہ وہ گردانی جائے گی جس کی بنیاد عوامی فلاح اور بہبود پر رکھی گئی ہو۔[7]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. مونٹیسکیو (1748ء)۔ ارواح قوانین 
  2. "جمہوریہ"۔ بریٹانیکا۔ بریٹانیکا دائرۃ المعارف 
  3. "جمہوریہ"۔ ڈکشنری ڈاٹ کام 
  4. الیگزنڈر ہیملٹن، میڈسن جیمز، جان جے (1999ء)۔ وفاق کا چٹھہ۔ مینٹر بکس 
  5. ولیم آر ایور ڈیل (2000ء)۔ بادشاہوں کا خاتمہ: تاریخ جمہور و جمہوریت۔ جامعہ شکاگو پریس۔ صفحہ: 3 
  6. جون و مئینر (2003ء)۔ جدید دنیا میں جمہوریت۔ ولی بلیک ویل 
  7. رابرٹ ای گوڈن، فلپ پیٹٹ (1995ء)۔ سیاسی فلسفہ۔ کیمبرج: بلیک ویل 

  پاکستان