جنگ بعاث مدینہ منورہ کے قبیلہ اوس و خزرج کے درمیان طویل جنگ ہے۔

تفصیل ترمیم

بعاث مدینہ منورہ کے قریب بنی قریظہ کے علاقہ میں ایک جگہ تھی جہاں انصار کے دو قبیلوں اوس اور خزرج میں بڑی خون ریز جنگ ہوئی تھی جس کی عداوت ایک سو بیس سال تک رہی تھی، پھر حضور انور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دونوں قبیلوں کو ملا کر شیر و شکر کر دیا۔

آخری لڑائی جو تاریخ عرب میں جنگ بعاث کے نام سے مشہور ہے اس قدر ہولناک اور خونریز ہوئی کہ اس لڑائی میں اوس و خزرج کے بڑے بڑے سردار اور نامور بہادر آپس میں لڑ لڑ کر قتل ہو چکے تھے۔
جنگ بعاث دراصل اوس اور خزرج کی جنگ تھی، یہود اس میں فریقین کی جانب سے شریک ہو گئے اور نمایاں حصہ لیا بنو نضیر اور بنو قریظہ نے اوس کا ساتھ دیا اور بنو قینقاع خزرج کی حمایت میں نکل پڑے، جنگ نے طول کھینچا گھمسان کا رن پڑا بالآخر شکست خزرج کے فریق کو ہوئی۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. الروض الانف، ج 2، ص 348