جوش ٹاکس (انگریزی: Josh Talks) ایک بھارت کا مؤثر پلیٹ فارم ہے جو نوجوانوں کو حوصلہ افزا کر نے والی کہانیاں 9 مختلف زبانوں میں سکھاتا ہے، کیرئیر رہنمائی اور تربیت فراہم کرتا ہے۔ اس کا صدر مقام گروگرام، ہریانہ میں ہے۔ ادارے کو بھارت کے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے قومی میڈیا ایوارڈ عطا کیا۔ اس ادارے کو فوربس رسالے میں 2018ء کی 'ایشیا 30، 30 کے نیچے' کی فہرست ('Asia 30 Under 30' list) میں جگہ دی گئی ہے۔ [1]

جوش ٹاکس
نجی
صنعتمیڈیا
قیام2015
صدر دفترگروگرام
کلیدی افراد
شوبھیت بنگا (معاون بانی), سپریہ پال (معاون بانی)
ویب سائٹjoshtalks.com

تاریخ

ترمیم

اس کمپنی کی بنیاد 2014ء میں شوبھیت بنگا اور سُپریہ پال نے رکھی۔[2][3] یہ ریتیش ملک (بانی انوو8)، سُمیت رنکا (بانی تھنک پاٹ) جیسے لوگوں کے تخمی مال کے سرمایہ جات سے وجود میں آئی ہے۔[4] مزید پڑھآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sociowings.com (Error: unknown archive URL)

جوش ٹاکس نے اپنے سفر کا آغاز 2014ء میں دہلی اور بنگلور میں کانفرنسوں سے کیا۔ مقررین سماجی فعالیت پسند، تجارتی قائدین، کاروباری موجدین، سائنس دان، ماہرین تعلیم، منتظمین، کھیل کی شخصیات، مصنفین، موسیقار، اداکار اور دیگر فنکار تھے۔[5][6][7]

ایک سنگ میل تقریب جوش ٹاکس لیپ 2016ء، اس سال اکتوبر میں ہوئی جس میں 24 مقررین اور 5000 شرکاء موجود تھے۔[8][9][10] اگست 2017ء میں یہ کمپنی سڑک پر اتر آئی اور ہر مہینہ ٹائر 2 شہر میں بھارت بھر مزید پڑھآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ solutions1313.in (Error: unknown archive URL) کانفرنسوں کا انعقاد کیا جانے لگا۔[11]

انعامات

ترمیم
 
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے جوش ٹاکس کی بانی سپریہ پال کو قومی میڈیا ایوارڈ پیش کیا۔

25 جنوری 2019ء کو جوش ٹاکس کو قومی میڈیا ایوارڈ عطا کیا گیا تھا۔[12] یہ اعزاز بھارت کے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اس کا فوری محرک ادارے کی #MakeYourMark مہم تھی جس سے وہ پہلی بار کے رائے دہندوں میں سماجی ذرائع ابلاغ کی مدد سے واقفیت اور وابستگی لانے کی کوشش کی گئی تھی۔[13] اس کمپنی کو دی اکنامک ٹائمز کی بھارت کی "50 سب سے بڑی کمپنیوں کی فہرست" 2017ء میں لکھا گیا تھا۔[14]

ساجھے دار

ترمیم

جوش ٹاکس کے قابل ذکر ساجھے داروں میں اقوام متحدہ خواتین، اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام، بین الاقوامی مزدوری ادارہ، ڈی آئی سی سی آئی، بھارتی فوج، آئی ٹی سی ویویل، فیس بک اور کئی دوسرے شامل ہیں۔[15] مزید پڑھآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ digitalmarketers.biz (Error: unknown archive URL)

کمپنی کا مواد یوٹیوب، فیس بک اور آئی ٹیونز پر دستیاب ہے۔[16] ساون [17] اس کے دوسرے آن لائن پلیٹ فارموں میں سے۔

جوش نے 1,000+ سے زائد 3 ملین سبس کرائبرز یوٹیوب پر ہیں۔ [18]

مقررین

ترمیم

جوش ٹاکس کے مقررین میں بومن ایرانی اور انوراگ کشیپ شامل رہ چکے ہیں ۔[19][20]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Anushka Sharma, PV Sindhu make it to Forbes 30 Under 30 Asia list"۔ india.com۔ 27 مارچ 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-28
  2. "DSIM- Digital Marketing Blog". Digital Marketing Blog - DSIM (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2017-11-09.
  3. "Josh Talks: How 22-year-old duo harness power of stories to move and motivate people in Chandigarh". The Indian Express (امریکی انگریزی میں). 10 اپریل 2016. Retrieved 2017-11-09.
  4. Pranbihanga Borpuzari (13 دسمبر 2016)۔ "Why Josh Talks has the energy to be bigger & better than TED Talks"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-23
  5. "The premise of Josh Talks: Ordinary people, extraordinary journeys". hindustantimes.com/ (انگریزی میں). 24 جولائی 2015. Retrieved 2017-09-23.
  6. "Josh Talks 2015: Stories that inspired Delhi - DU Beat". DU Beat (امریکی انگریزی میں). 2 نومبر 2015. Archived from the original on 2018-05-09. Retrieved 2017-09-23.
  7. "Josh Talks Hosts 6th Event in Delhi, Speakers Inspire the Audience". The Quint (انگریزی میں). Retrieved 2017-09-23.
  8. "Delhi Gears Up For 'JOSH TALKS LEAP 2016' - Media Infoline". Media Infoline (امریکی انگریزی میں). 6 اکتوبر 2016. Retrieved 2017-09-23.
  9. "I will own the most valuable event IP in 5 years- Shobhit Banga, Josh Talks". Everything Experiential (انگریزی میں). Retrieved 2017-09-23.
  10. "Josh Talks looks to inspire Indian youth through stories; check out how". The Financial Express (امریکی انگریزی میں). 16 اکتوبر 2016. Retrieved 2017-09-23.
  11. "Josh Talks Kochi 2017". Centre for Public Policy Research (CPPR) (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2017-09-23.
  12. "NATIONAL AWARDS" (PDF)۔ ELECTION COMMISSION OF INDIA۔ 2019-03-06 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-19
  13. "President of India awarded Josh Talks with the National Media Award"۔ www.fashionlingua.com۔ 2019-02-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-19
  14. Team THS (2 اپریل 2017). "Top 100 disruptive Indian startups to look out for in 2017". The Hacker Street (امریکی انگریزی میں). Archived from the original on 2018-07-16. Retrieved 2017-11-09.
  15. Sujata Sangwan. "In Association with Facebook Josh Talks Aims to Inspire Young Minds Through the Power of Stories". BW Disrupt (انگریزی میں). Retrieved 2017-11-09.
  16. "Josh Talks by Josh Talks on Apple Podcasts". Apple Podcasts (انگریزی میں). Retrieved 2017-11-09.
  17. "Josh Talks | Listen on Saavn #SaavnOriginals"۔ Saavn۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-11-09
  18. "Josh Talks". YouTube (انگریزی میں). Retrieved 2017-11-09.
  19. دی اکنامک ٹائمز (13 دسمبر 2016)۔ "Why Josh Talks has the energy to be bigger & better than TED Talks"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی ا 2018 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |accessdate= (معاونت)
  20. "An Interview with Co- Founder of Joshtalks.com, Shobhit Banga and Supriya Paul"۔ Josh Talks۔ 20 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-18

بیرونی روابط

ترمیم