جھنڈے خان (موسیقار)

پاکستانی موسیقار

استاد جھنڈے خان (پیدائش: 1866ء - وفات: 11 اکتوبر 1952ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے بر صغیر کے نامور موسیقار تھے۔

جھنڈے خان (موسیقار)
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1866ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوٹلی اوکھلاں ،  جموں   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 اکتوبر 1952ء (85–86 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گوجرانوالہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی ترمیم

استاد جھنڈے خان 1866ء کو کوٹلی اوکھلاں، ریاست جموں و کشمیر، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام میاں غلام مصطفیٰ تھا۔ علم موسیقی کے حصول کے لیے انھوں نے ہندوستان کے طول و عرض میں سفر کیا اور پھر بمبئی کو اپنا ٹھکانہ بنا لیا جہاں انھوں نے موسیقی کے بھنڈی بازار گھرانے کے موسیقاروں چھجو خان، نذیر خان اور خادم حسین خان سے فیض حاصل کیا۔ موسیقی کے علم میں استعداد بہم پہنچانے کے بعد وہ مختلف تھیٹریکل کمپنیوں کے ساتھ وابستہ رہے اور ان کے لیے خوب صورت بندشیں اور دھنیں ایجاد کرتے رہے۔[1] بولتی فلموں کا دور آیا تو انھوں نے تیس سے زیادہ فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ اپنی زندگی کے آخری دور میں انھوں نے ایک فنی کرشمہ دکھایا اور وہ یہ کہ فلم چتر لیکھا کی تمام دھنیں ایک ہی راگ (بھیرویں) میں ترتیب دیں۔ سُر ایک ہی تھے لیکن ان کے زیر و بم میں ایسا تنوع رکھا تھا کہ محسوس ہی نہیں ہوتا تھا کہ سننے والا ایک ہی راگ سن رہا ہے۔ استاد جھنڈے خان نے اپنے کمالات سے فلمی موسیقی کو بام عروج پر پہنچا دیا۔ برصغیر کی فلمی موسیقی انہی کے فنی اجتہاد اور رہبری کی مرہونِ منت ہے۔ تقسیم ہند کے بعد استاد جھنڈے خان گوجرانوالہ میں رہائش پزیر ہوئے۔[1]

وفات ترمیم

استاد جھنڈے خان 11 اکتوبر 1952ء کو گوجرانوالہ، پاکستان میں وفات پاگئے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ص 77، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء