جینی شپلی

نیوزی لینڈ کی سیاست دان

ڈیم جینیفر میری شپلی (انگریزی: Dame Jennifer Mary Shipley) (قبل ازواج رابسن; پیدائش 4 فروری 1952ء)[4] نیوزی لینڈ کے ایک سابق سیاست دان ہیں جنھوں نے 1997ء سے 1999ء تک نیوزی لینڈ کی چھتیسویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ نیوزی لینڈ کی پہلی خاتون وزیر اعظم اور نیشنل پارٹی کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ [5][6]

جناب محترم   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جینی شپلی
 

مناصب
رکن نیوزی لینڈ پارلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
15 اگست 1987  – 27 اکتوبر 1990 
رکن نیوزی لینڈ پارلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
27 اکتوبر 1990  – 27 جولا‎ئی 2002 
وزیر برائے سماجی ترقی (19  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2 نومبر 1990  – 12 اکتوبر 1996 
وزیر صحت (32  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
29 نومبر 1993  – 16 دسمبر 1996 
 
بِل اِنگلش  
وزیر اعظم نیوزی لینڈ (36  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
8 دسمبر 1997  – 5 دسمبر 1999 
 
ہیلن کلارک  
قائد حزب اختلاف   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 دسمبر 1999  – 8 اکتوبر 2001 
ہیلن کلارک  
بِل اِنگلش  
قائد حزب اختلاف (28  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
10 دسمبر 1999  – 8 اکتوبر 2001 
 
بِل اِنگلش  
معلومات شخصیت
پیدائش 4 فروری 1952ء (72 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گور، نیوزی لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ویلنگٹن [3]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت نیوزی لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت نیوزی لینڈ نیشنل پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 2   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  بورڈ رکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جینی شپلی گور، ساؤتھ لینڈ، نیوزی لینڈ میں پیدا ہوئی تھی۔ وہ دیہی کینٹربری، نیوزی لینڈ میں پلی بڑھی اور مارلبورو گرلز کالج اور کرائسٹ چرچ کالج آف ایجوکیشن میں تعلیم حاصل کی۔ سیاست میں آنے سے پہلے، وہ ایک اسکول ٹیچر کے طور پر کام کرتی تھیں اور مختلف کمیونٹی تنظیموں سے وابستہ تھیں۔

جینی شپلی 1987ء کے انتخابات میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئی۔ دسمبر 1997ء میں، بولگر نے اپنی پارٹی کا اعتماد کھونے کے بعد وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ جینی شپلی کو ان کے متبادل کے طور پر بلا مقابلہ منتخب کیا گیا تھا۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

گور، نیوزی لینڈ میں پیدا ہوئی، جینی شپلی چار بہنوں میں سے ایک تھیں۔ [7] مارلبورو گرلز کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد، اس نے 1971ء میں کرائسٹ چرچ کالج آف ایجوکیشن کے ذریعے بطور استاد کوالیفائی کیا اور 1976ء تک نیوزی لینڈ کے پرائمری اسکولوں میں پڑھایا۔ 1973ء میں اس نے برٹن شپلی سے شادی کی اور ایشبرٹن، نیوزی لینڈ میں رہائش اختیار کی۔ [7]

جینی شپلی کو 2000ء میں دل کا دورہ پڑا، جس کی وجہ سے ہنگامی انجیو پلاسٹی کا عمل شروع ہوا۔ [8] اس نے اپنے طرز زندگی میں تبدیلیاں کیں اور وزن کم کر لیا، حالانکہ اسے 2004ء میں ذیابیطس کی تشخیص ہوئی تھی۔ 2007ء کے آخر میں اس کی گیسٹرک بائی پاس سرجری ہوئی تھی۔ [9]

سیاست چھوڑنے کے بعد سے، جینی شپلی نے خود کو مختلف کاروباری اور خیراتی کاموں میں شامل کر لیا ہے۔ 2007ء میں اس نے مالیاتی خدمات کی فرم سورس سینٹینل میں شمولیت اختیار کی اور 2009ء میں وہ جینیسس انرجی لمیٹڈ بورڈ کی چیئر مقرر ہوئیں۔ [10] 2012ء تک وہ سرکاری چائنا کنسٹرکشن بینک کی نیوزی لینڈ برانچ کے بورڈ میں شامل تھیں۔ [11][12]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Jennifer-Shipley — بنام: Jennifer Shipley — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000022417 — بنام: Jenny Shipley — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. https://dpmc.govt.nz/our-programmes/new-zealand-royal-honours/new-zealand-royal-honours-system/types-new-zealand-royal-honours/other-distinctive-new-zealand-honours/suffrage-medal-register
  4. "Jenny Shipley"۔ New Zealand history online (بزبان انگریزی)۔ Ministry for Culture and Heritage۔ 27 اکتوبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 فروری 2018 
  5. Skard, Torild (2014) "Jenny Shipley and Helen Clark" in Women of Power – Half a century of female presidents and prime ministers worldwide۔ Bristol: Policy Press, آئی ایس بی این 978-1-44731-578-0
  6. "Judith Collins is new National Party leader, Gerry Brownlee her deputy"۔ The New Zealand Herald۔ 14 جولائی 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2020 
  7. ^ ا ب Richard Wolfe (2005)۔ Battlers Bluffers & Bully Boys۔ Random House New Zealand۔ ISBN 1-86941-715-1 
  8. Fiona Fraser (8 ستمبر 2009)۔ "Jenny's change of heart"۔ New Zealand Woman's Weekly۔ 29 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جنوری 2010 
  9. "Shipley, Withers take senior SOE roles"۔ New Zealand Herald۔ 20 اکتوبر 2009 
  10. "Board of Directors – China Construction Bank"۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2012 
  11. Richard Meadows (11 مئی 2015)۔ "Shipley v Brash: Who earns more Chinese bank cash?"۔ Stuff (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2019