جین ایل ڈکسن (پیدائشی نام، لیڈیا ایما پنکرٹ، 5 جنوری، 1904ء25 جنوری، 1997ء) کا شمار دنیا کے مشہور روحانی عاملوں اور مستقبل بین لوگوں میں ہوتا ہے، انھوں نے پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں بہت اہم پیش گوئیاں کی تھیں جن میں سے کئی سو فیصد درست ثابت ہوئیں، ان کی مشہور پیش گوئیوں میں ویت نام کی جنگ، امریکی صدر جان ایف کینیڈی کا قتل، سپتونگ کی پرواز، صدر سوئیکارنو کی معزولی، اداکارہ کیرل لومبارڈر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ڈاگ ہیمر شولڈ کے طیارے کے حادثے، تین خلا بازوں کی اموات، اداکارہ مارلن منرو کی خودکشی، مارٹن لوتھر، نہرو اور گاندھی کی موت، کمیونسٹ چین کا وجود میں آنا وغیرہ شامل ہیں۔

جین ڈکسن
(انگریزی میں: Jeane Dixon ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 5 جنوری 1904ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میڈفورڈ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 جنوری 1997ء (93 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
واشنگٹن ڈی سی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات عَجزِ قلب   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ منجم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

جین ڈکسن امریکی ریاست وسکونسن کے شہر میڈفورڈ میں پیدا ہوئیں۔ ان کااصل نام لیڈیا ایما پنکرٹ تھا۔ ان کے والدین جیر ہارٹ اور ایما پنکرٹ جرمنی سے آ کر امریکا آباد ہوئے تھے۔ جین کی تاریخ پیدائش کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض اوقات 1918ء اور جین کے ایک بیان کے مطابق یہ 1910ء جبکہ سرکاری ذرائع اور ان کے خاندان کے افراد کے مطابق اصل تاریخ پیدائش 5جنوری، 1904ء ہے۔ جین بچپن میں ہی والدین کے ہمراہ میسوری اور کیلی فورنیاآ گئی تھیں۔ انھوں نے سانٹا روزکلف اور لاس اینجلس میں پرورش پائی۔ جین کی پرورش یورپ کی شائستہ روایات کے مطابق گئی۔ قدرت نے انھیں غیر معمولی صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ جین کی چھٹی حس کا اظہار اس وقت سے ہی شروع ہو گیا تھا جب انھوں نے بمشکل باتیں کرنا ہی سیکھا تھا۔

بچپن کے کچھ اہم واقعات

ترمیم

ایک روز جبکہ وہ ابھی بہت کم عمر ہی تھی اپنی ماں سے کہنے لگی کہ وہ سیاہ حاشیے والے خط سے کھیلنا چاہتی ہے۔ جین کی والدہ کافی پریشان ہوئیں کیونکہ انھیں اس قسم کے کسی خط کا علم نہیں تھا مگر کچھ روز بعد ایک سیاہ حاشیے والا خط موصول ہوا جس میں ان کے والد(جو جرمنی میں مقیم تھے) کی وفات کی اطلاع تھی۔ پانچ سال کی عمر میں اپنی ماں سے کہا کہ آج ڈیڈی ایک سفید اور سیاہ رنگ کا کتا لے آئیں گے۔ جین کے والد جو آٹوموبائل ڈیلرشاپ کے مالک تھے اس وقت ہزاروں میل دور شکاگو میں تھے، واپسی پر اچانک تحفے کے طور پر اپنے ساتھ قوی الجثہ سیاہ وسفید کتا لے آئے، لیکن یہ جان کر حیران ہو گئے کہ جین کو پہلے سے یہ بات معلوم تھی۔ جین کا کہنا تھا کہ اس نے پہلے ہی اپنے باپ کو کتا خریدتے ہوئے دیکھ لیا تھا۔ جین جب آٹھ برس کی تھیں تو ان کی والدہ انھیں لوتھربینگ کی جاگیر میں خیمہ زن ایک دست شناس خانہ بدوش عورت (جپسی) کے پاس لے گئیں جس نے جین کی بائیں ہتھیلی کو دیکھتے ہوئے انتہائی جوش سے کہا کہ اس بچی کو مستقبل کے بارے میں بتانے کی صلاحیت قدرت کی طرف سے ودیعت ہوئی ہے۔ اس نے جین کو شیشے کا ایک بلوری سا گولا دیا اور کہا کہ یہ تمھارے لیے ہے تم اس میں بڑی عجیب وغریب چیزیں دیکھ سکوگی۔ شروع میں ننھی جین اسے ایک ایسا کھلونا سمجھتی رہی جس میں اسے تصاویر نظرآتی تھیں، اس کا خیال تھا کہ باقی سب لوگ بھی اس کی طرح اس گیند میں تصاویر دیکھ سکتے ہیں مگر درحقیقت ایسا نہ تھا۔ جین کے خاندان کی ایک آیا اکثر اوقات اس کے بتائے اشارات کی تشریح کیا کرتی تھی۔ جین کی والدہ نے اس صلاحیت کو ابھارنے میں جین کی بہت حوصلہ افزائی کی۔ وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کو جین کی اس صلاحیت کا احساس ہوتا گیا اور پھر اکثر اوقات اجنبی بھی بچی کے پاس مشورے کے لیے آنے لگے۔

حساسیت

ترمیم

22 نومبر، 1963ء کی صبح جین ڈکسن بڑی مضطرب تھی۔ اس نے اپنی ایک دوست کو بتایا کہ اس نے جس سانحہ کی نشان دہی کی تھی وہ آج برپا ہو گا۔ اس روز جان ایف کینڈی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ جین ڈکسن نے جان ایف کینڈی کے قتل کی بھی پیش گوئی ایک مضمون میں کر دی تھی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/12816318 — بنام: Jeane Dixon — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. باباوینجا سے داعش اور نئی دنیا

خارجی روابط

ترمیم