2016ء میں اونا میں دلتوں پر ظلم کا واقعہ پیش آیا تھا۔ تفصیلات کے بموجب اسی مقام پر چار دلت جوانوں کو گائے کے چمڑا ادھیڑنے پر بڑی ذات کے لوگ مار مار کر نیم مردہ کردیتے ہیں جس کی وجہ سے دلتوں میں غم و غصّہ کی لہر پیدا ہوجاتی ہے۔ اس واقعے کے خلاف جیگنیش میوانی یا جگنیش میوانی (انگریزی: Jignesh Mevani) زبردست احتجاج شروع کرتا ہے۔ میوانی سماجی اور سیاسی کارکن کی حیثیت سے ابھرتا ہے۔ 37 سال کی عمر وہ ریاستی مقننہ کے رکن کے طور پر منتخب ہوتا ہے۔ اخبارات کی اطلاع کے مطابق ریاست گجرات میں جیگنیش کو دلت اپنا لیڈر تسلیم کر لیتے ہیں اور بطور ایم ایل اے ان کے لیے پر زور انداز میں آواز نکالتا ہے۔[1]

جیگنیش میوانی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 11 دسمبر 1982ء (42 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
احمد آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ گجرات (بھارت)   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ وکیل ،  سیاست دان ،  فعالیت پسند   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان گجراتی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "گجرات کے تین جواں سال لیڈروں کا مودی کو چیلنج"۔ 06 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2020