حافظ عالم سیرانی (1 فروری 1960ء-28 اکتوبر 2024ء) ایک ہندوستانی سیاست دان تھے جو مغربی بنگال ریاستی کانگریس کمیٹی (ڈبلیو بی پی سی سی) کے نائب صدر تھے۔ سیرانی نے آل انڈیا فارورڈ بلاک کے تمام عہدوں سے استعفی دینے کے بعد 3 نومبر 2022ء کو انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ وہ آل انڈیا فارورڈ بلاک کے سکریٹری اور سابق سیکرٹریٹ ممبر تھے۔ سیرانی نے 23 ستمبر 2022ء کو آل انڈیا فارورڈ بلاک سے استعفی دے دیا۔ وہ مغربی بنگال میں لیفٹ فرنٹ حکومت کے ریلیف اور کوآپریٹو وزیر بھی رہے۔[1] سیرانی 1996ء اور 2001ء میں گول پوکھر سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔[2][3]

حافظ عالم سیرانی
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1960ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شمالی دیناج پور ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 28 اکتوبر 2024ء (63–64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

سیرانی 1 فروری 1960ء کو شمالی دیناج پور ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں بناردہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک بنگالی مسلمان خاندان سے تھا جس نے ایک اور مشہور سیاست دان اور سابق ایم ایل اے رمضان علی کو جنم دیا تھا، جو ان کا بڑا بھائی تھا۔ ان کے والد بھی اس علاقے میں مشہور تھے اور ایک زمیندار کے طور پر کام کرتے تھے۔ چکولیا ہائی اسکول، چکولیا، اتر دیناج پور کی طالب علم سیرانی نے کلکتہ یونیورسٹی کولکتہ سے کامرس کی تعلیم حاصل کی، اور اپنی ایم اے کی ڈگری حاصل کی،، اور چکولیا ہائ اسکول میں بطور استاد کام کرنا شروع کیا۔

کیریئر

ترمیم

1994ء میں سیرانی پہلی بار قانون ساز اسمبلی کے رکن کے طور پر منتخب ہوئے۔ ان کا انتخابی حلقہ گول پوکھر تھا۔ انھیں پارٹی نے اتر دیناج پور ضلع کا چارج سونپا تھا۔ انھیں مغربی بنگال حکومت کے محکمہ ریلیف کا چارج بھی دیا گیا تھا۔ ان کی اچھی امیج کی وجہ سے انھیں کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ کا چارج بھی دیا گیا۔

وفات

ترمیم

سیرانی کا انتقال 28 اکتوبر 2024ء کو 64 سال کی عمر میں کولکتہ کے آئی پی جی ایم ای آر اور ایس ایس کے ایم ہسپتال میں ہوا۔ وفات سے قبل ان کے پھیپھڑوں میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Crop carnage in rain rampage - More than 4,000 families displaced by downpour"۔ The Telegraph, 11 October 2003۔ 14 جولا‎ئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جولا‎ئی 2014 
  2. "General Elections, India, 1996, to the Legislative Assembly of West Bengal" (PDF)۔ Constituency-wise Data۔ Election Commission۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 July 2014 
  3. "General Elections, India, 2001, to the Legislative Assembly of West Bengal" (PDF)۔ Constituency-wise Data۔ Election Commission۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2014 
  4. "Former state Min Hafiz Alam Sairani passes away"۔ Millennium Post۔ 29 October 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2024