ابو علی حنبل بن اسحاق شیبانی، ثقہ عالم اور محدث تھے، احمد بن حنبل کے چچازاد بھائی اور انھیں کے شاگرد تھے، سنہ 200 ہجری سے قبل کی پیدائش ہے۔[1]

حنبل بن اسحاق
 

معلومات شخصیت
مقام پیدائش بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 886ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
واسط   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
استاذ احمد بن حنبل ،  سلیمان بن حرب ،  ابو ولید طیالسی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم ،  محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اساتذہ

ترمیم

محمد بن عبد اللہ انصاری، سلیمان بن حرب، ابو نعیم، عفان بن مسلم، حمیدی، ابو الولید طیالسی، حجاج بن منہال، مسلم بن ابراہیم، قبیصہ بن عقبہ، ابو سلمہ، عاصم بن علی، سریج بن نعمان، علی بن جعد، احمد بن حنبل اور ان کے والد اسحاق بن حنبل اور دوسرے کبار محدثین علما سے استفادہ کیا۔

تلامذہ

ترمیم
  • ابن صاعد
  • ابو بکر خلال
  • محمد بن مخلد
  • ابو جعفر بن بختری
  • عثمان بن سماک اور دوسرے علما و فقہا نے ان سے کسب علم کیا۔

علمی مقام

ترمیم

امام احمد بن حنبل کے اجل تلامذہ میں سے ہیں، ان کے بہت سے مسائل ان سے مروی ہیں، بہت سی تصنیفات ہیں، مثلاً:

  • کتاب التاریخ
  • کتاب الفتن
  • محنۃ الامام احمد بن حنبل

خطیب بغدادی نے لکھا ہے کہ: «(حنبل بن اسحاق) ثقہ اور معتبر ہیں»۔[2]

وفات

ترمیم

اخیر عمر میں واسط چلے گئے تھے اور پھر وہیں سنہ 273 ھ مطابق 886 عیسوی میں وفات پائی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "حنبل بن إسحاق، المكتبة الشاملة، نقلا عن الأعلام للزركلي"۔ 29 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019 
  2. "سير أعلام النبلاء، للذهبي، الطبقة الرابعة عشر، حنبل، جـ 13، صـ 52"۔ 14 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2019