حنظلہ سدوسی ، ابو عبد الرحیم البصری، آپ بصرہ کے تابعی ، محدث اور مسجد بنو سدوس کے امام تھے۔اپنی عمر کے آخری ایام میں آپ اختلط کا شکار ہو گئے۔ چنانچہ علمائے حدیث اسے ضعیف درجہ میں شمار کرتے ہیں۔

حنظلہ سدوسی
معلومات شخصیت
رہائش بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت أبو عبد الرحيم
لقب السدوسى البصرى
عملی زندگی
طبقہ كبار تبع تابعین
ابن حجر کی رائے ضعيف
پیشہ محدث ،  امام   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روایت حدیث

ترمیم

انس بن مالک، شہر بن حوشب، عبد اللہ بن حارث بن نوفل، عکرمہ مولیٰ ابن عباس اور غالب تمار سے روایت ہے۔ ان کی سند سے روایت ہے: ابراہیم بن طہمان، اسماعیل بن علی، جریر بن خزیم، حارث بن نبھان، حماد بن زید، حماد بن سلمہ، خالد بن عبد اللہ واصطی، سعید بن ابی عروبہ، شعبہ بن حجاج۔ عباد بن العوام اور عبد اللہ بن مبارک۔اور عبد الملک بن خطاب بن عبید اللہ بن ابی بکرہ، عبد الوارث بن سعید، عثمان بن مطر شیبانی، علی بن عاصم الواصطی، محمد بن مروان عقیلی، مرجی بن رجاء، مروان بن معاویہ فزاری، معلی بن زیاد، ہارون النحوی اور ہشام بن حسن اور یوسف بن خالد سمتی، ابو اسحاق فزاری، ابو بحر بکراوی، ابو بکر بن شعیب بن حبب، ابو معاویہ ضریر، ابو معشر البراء اور ابو ہلال الراسبی۔ [1]

جراح اور تعدیل

ترمیم

امام یحییٰ بن معین سے ان کے اختلاط کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا: ہاں۔ امام احمد بن حنبل کہتے ہیں: "حدیث ضعیف ہے، انھوں نے انس رضی اللہ عنہ سے قابل مذمت احادیث روایت کی ہیں" اور اسی طرح امام نسائی نے بھی کہا، ابو حاتم الرازی نے کہا: "وہ قوی نہیں ہے۔" ترمذی اور ابن حنبل نے کہا: ضعیف ہے۔ابن ماجہ نے ان سے ایک حدیث روایت کی ہے۔ [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. جمال الدين المزي ، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 7، ص. 477،
  2. جمال الدين المزي ، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 7، ص. 477،