حیدرآباد-کھوکھراپار برانچ لائن

حیدرآباد – کھوکھراپار برانچ لائن پاکستان میں کئی برانچ لائنوں میں سے ایک ہے، جو پاکستان ریلویز کے ذریعے چلائی جاتی ہے اور اس کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ یہ لائن کوٹری جنکشن ریلوے اسٹیشن سے براستہ حیدرآباد جنکشن ریلوے اسٹیشن شروع ہوتی ہے اور کھوکھراپار ریلوے اسٹیشن سے ہوتی ہوئی زیرو پوائنٹ ریلوے اسٹیشن پر ختم ہوتی ہے۔ اس ریلوے لائن کی کل لمبائی 211 کلومیٹر (131 میل) ہے۔ کوٹری جنکشن سے زیرو پوائنٹ تک 23 ریلوے اسٹیشن ہیں۔

حیدرآباد-کھوکھراپار برانچ لائن
مجموعی جائزہ
ٹرمینلکوٹری جنکشن ریلوے اسٹیشن
زیرو پوائنٹ ریلوے اسٹیشن
سٹیشن23
آپریشن
مالکپاکستان ریلویز
آپریٹرپاکستان ریلویز
تکنیکی
لائن کی لمبائی211 کلومیٹر (131 میل)
ٹریک گیج1,676 ملی میٹر (5 فٹ 6 انچ)
آپریٹنگ رفتار105 کلومیٹر/گھنٹہ (65 میل فی گھنٹہ) (Current)

تاریخ ترمیم

18 اگست 1892 میں حیدرآباد سے شادیپالی تک براڈ گیج لائن کا افتتاح ہوا۔ 1900 میں برطانوی حکومت نے شادیپالی سے جودھپور تک میٹر گیج لائن تعمیر کی اور ساتھ ہی حیدرآباد سے شادیپالی لائن بھی میٹر گیج میں تبدیل کر دی گئی۔ کا افتتاح 20 اکتوبر 1900 میں ہوا۔

قیام پاکستان کے وقت یہ لائن میٹر گیج ہوتی تھی اور اسے جودھپور-حیدرآباد ریلوے کا برطانوی سیکشن کہا جاتا تھا۔ اس میں حیدرآباد سے کھوکھراپار تک 23 اسٹیشن تھے۔

1960 کی دہائی میں حیدرآباد سے میرپور خاص کی پٹری دوبارہ براڈ گیج میں تبدیل کر دی گئی۔

1965 کی جنگ کے بعد کھوکھراپار سے موناباؤ تک کی پٹری اکھاڑ دی گئی۔

2005 میں اس لائن کو دوبارہ 1676 ملی میٹر گیج سے تبدیل کیا گیا پاکستان-بھارت سرحد پر ایک نیا اسٹیشن (زیرو پائنٹ) تعمیر کیا گیا اور اسے موناباؤ سے جوڑ دیا گیا۔ فروری 2006 میں 41 سال کے وقفے کے بعد پہلی ٹرین اس لائن پر پاکستان سے بھارت میں داخل ہوئی۔[1]

موجودہ اسٹیشن ترمیم

موجودہ براڈ گیج لائن پر مندرجہ ذیل ریلوے اسٹیشن ہیں:

سابقہ میٹر گیج اسٹیشن ترمیم

1947 میں میٹر گیج لائن پر مندرجہ ذیل اسٹیشن تھے:

حوالہ جات ترمیم

  1. "The Meter-Gauge of Sindh"۔ All Things Pakistan