حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی, ویکائی
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 182:
* {{اس}} [[مفصلہ (لسانیات)|مفصلہ (articulator)]]
اس مقام کا تعین کہ جہاں سے کوئی بھی لسانی آواز نکلتی ہے اسے مفصل (articulation) کہا جاتا ہے اسے بعض اوقات نطق بھی کہتے ہیں۔ جبکہ [[منہ]]، [[حلق]] اور [[ناک]] کا وہ حصہ (حصے) جو اس آواز کو پیدا کرتے ہیں انہیں مفصلہ (جمع:مفصلات) کہتے ہیں۔ ہمزہ کے مفصلہ کا موجودہ عام مقام گو [[مزمار|مزمار (glottis)]] کو مانا جاتا ہے لیکن اس میں یہ بات ماہرین نحو میں تاریخی طور پر متنازع ہے کہ مزمار کے کس مقام سے ہمزہ کی تشکیل ہوتی ہے۔
# [[خلیل بن احمد الفراہیدی|خلیل بن احمد]] ([[718ء]] تا [[793ء]]) نے اپنی تصنیف [[کتاب]] [[العین (کتاب)|العین]] (جسے عربی کی پہلی [[لغت]] تسلیم کیا جاتا ہے)<ref>خلیل بن احمد کی کتاب العین کے بارے میں [http://www.nizwa.com/volume2/p103_108.html ایک موقع آن لائن] {{wayback|url=http://www.nizwa.com/volume2/p103_108.html |date=20090413172625 }} (عربی)</ref> میں ہمزہ کو—ہوا—کہا ہے اور اسے و اور ی کی مانند آواز کو کھینچنے والا قرار دیا ہے اور اس کا کوئی [[مفصلہ]] نہیں بیان کیا۔
# جبکہ خلیل بن احمد ہی کے شاگرد اور عربی کے سب سے نمایاں [[ماہر نحو]]، [[سیبویہ]] ([[760ء]] تا [[796ء]]) نے اپنی کتاب، [[الکتاب (سیبویہ)|الکتاب]]<ref>سیبویہ کی الکتاب ایک [http://www.al-eman.com/Islamlib/viewtoc.asp?BID=205 موقع آن لائن پر] (عربی)</ref> میں ہمزہ کے مختلف قواعد بتاتے ہوئے اسے [[حلق]] کے اس حصے سے نکلنے والی آواز قرار دیا ہے جو [[مزمار]] کہلایا جاتا ہے۔
== ہمزہ کے قواعد ==