"ارشد شریف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7
سطر 47:
 
== صحافتی دور ==
ارشد شریف نے دفاع اور خارجہ امور میں مہارت کے ساتھ قبائلی علاقوں میں تنازعات کا احاطہ کیا۔ انہوں نے لندن، پیرس، [[اسٹراس برک|اسٹراسبرگ]] اور کیل سے معروف پاکستانی خبر رساں اداروں کے لیے رپورٹ کیا۔ ارشد شریف 2012 کے [[آگاہی ایوارڈ]] کے فاتح ہیں۔ <ref name="agahiawards.com">{{حوالہ ویب|url=http://www.agahiawards.com/2012/winners-at-the-agahi-awards/|title=Winners of Agahi Awards 2012 (for journalism)|accessdate=25 March 2019|archive-date=2019-11-20|archive-url=https://web.archive.org/web/20191120100411/http://www.agahiawards.com/2012/winners-at-the-agahi-awards/|url-status=dead}}</ref> پروگرام پاور پلے کے لیے ارشد شریف بطور اینکر اور عدیل راجہ نے بطور پروڈیوسر 2016 کے انویسٹی گیٹو جرنلسٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا <ref name="Agahi">{{حوالہ ویب|title=AGAHI Awards Celebrates Journalism Integrity|url=https://pakistan.embassy.gov.au/files/islm/161213_PR_AGAHIAwardsCelebratesJournalismIntegrity.pdf|website=AGAHI Awards|accessdate=18 August 2019|date=10 December 2016}}</ref> ۔ 2018 میں، ارشد شریف نے کرنٹ افیئر اینکر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا تھا۔
 
ارشد شریف نے 2014 میں [[اے آر وائی نیوز]] پر اپنا پروگرام ''پاور پلے'' شروع کیا اور یہ پروگرام زبردست کامیاب ثابت ہوا۔ پروگرام میں بحث کرنے کے بجائے ناظرین کو نئی معلومات دینے پر توجہ دی گئی۔ اس پروگرام کے بعد حکومت کو [[ہائر ایجوکیشن کمیشن]] آف پاکستان کی نجکاری کا جائزہ لینا پڑا۔ ارشد شریف نے توجہ دلائی کہ موٹروے کا منصوبہ احتساب کمیشن شہرت کے سیف الرحمان کے پاس جا رہا ہے۔ انہوں نے سیف الرحمان اور چائنہ میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کے دستخط شدہ دستاویز کو چینی سرمایہ کاری کمپنی میں عام کیا۔