"ام کلثوم بنت محمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حذف القابات
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
{{حضرت محمد کی اولاد}}
[[رسول اللہ {{درود}}]] کی صاحبزادی ۔ حضرت [[حضرت خدیجہ|خدیجہ]] {{ع مو}} کے بطن سے تھیں۔ اپنی کنیت ہی سے مشہور ہیں۔
 
حضرت ام کلثوم {{رض مو}} حضرت محمد {{درود}} کی تیسری صاحبزادی تھیں۔ نبوت سے کچھ عرصہ قبل پیدا ہوئیں۔ اپنی والدہ حضرت خدیجہ {{رض مو}} کے ساتھ اسلام قبول کیا۔
 
حضرت ام کلثوم کا نکاح [[ابولہب|ابو لہب]] کے دوسرے بیٹے [[عتیبہ]] سے ہوا تھا لیکن رخصتی سے قبل طلاق ہوئی جس کی وجہ ابو لہب کی اسلام دشمنی تھی۔
 
آپ کی بہن حضرت [[رقیہ بنت محمد|رقیہ]] ، حضرت [[عثمان ابن عفان|عثمان غنی]] {{رض مذ}} کی بیوی تھیں۔ 2ھ میں [[غزوۂ بدر]] کے موقع پر [[رقیہ بنت محمد|حضرت رقیہ]] {{رض مو}} کا انتقال ہو گیا تو حضرت عثمان {{رض مذ}} بہت مغموم رہنے لگے۔ انہیں اس بات کا بہت زیادہ غم تھا کہ حضور {{درود}} سے قرابت داری کا جو اہم رشتہ تھا وہ ٹوٹ گیا۔ حضور {{درود}} نے 3ھ میں حضرت ام کلثوم {{رض مو}} کا عقد حضرت عثمان غنی {{رض مذ}} سے کر دیا اور اس حوالے سے حضرت عثمان {{رض مذ}} کو حضرت رقیہ {{رض مو}} کے بعد حضور {{درود}} کی دامادی کا شرف پھر حاصل ہوا۔ اسی لیے حضرت عثمان غنی {{رض مذ}} کو "[[ذوالنورین|ذو النورین]]" یعنی دو نوروں والا کہتے ہیں۔
 
آنحضرت {{درود}} کی [[ہجرت مدینہ]] کے ساتھ حضرت ام کلثوم نے بھی ہجرت کی اور باقی عرصہ مدینہ میں ہی گذارا۔ ام کلثوم نے شعبان 9ھ میں انتقال فرمایا۔ نماز جنازہ آنحضرت {{درود}} نے پڑھائی۔
یہ پہلے ابو لہب کے دوسرے بیٹے ''عتیبہ'' سے بیاہی گئی تھیں مگر ''سورۂ تبت یدا'' میں ابو لہب کی برائی سن کر ''عتیبہ'' اس قدر طیش میں آگیا کہ اس نے گستاخی کرتے ہوئے حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم پر جھپٹ کر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم كے پیراہن شریف کو پھاڑ ڈالا اور حضرت اماورام کلثوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کو طلاق دے دی حضور رحمت عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے قلب نازک پر اس گستاخی اور بے ادبی سے انتہائی صدمہ گزرا اور جوش غم سے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی زبان مبارک سے بے اختیار یہ الفاظ نکل گئے کہ۔
''یااﷲعزوجل! اپنے کتوں میں سے کسی کتے کو اس پر مسلط فرمادے''۔
اس دعائے نبوی کا یہ اثر ہوا کہ ملک شام کے راستہ میں یہ قافلہ کے بیچ میں سویا تھا اور ابو لہب قافلہ والوں کے ساتھ پہرہ دے رہا تھا مگر اچانک ایک شیر آیا اور عتیبہ کے سر کو چبا گیا اور وہ مرگیا حضرت بی بی رقیہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی وفات کے بعد حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے 3ھ میں حضرت ام کلثوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کا نکاح حضرت عثمان غنی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھ کر دیا مگر ان کے شکم مبارک سے کوئی اولاد نہیں ہوئی 9ھ میں حضرت ام کلثوم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی وفات ہوئی حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں ان کو دفن فرمایا۔<ref>شرح العلامۃ الزرقانی،الفصل الثانی فی ذکر اولادہ الکرام علیہ وعلیہم الصلوۃ والسلام،ج4،ص325۔327</ref><ref>جنتی زیور،عبدالمصطفٰی اعظمی،صفحہ502،ناشرمکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی</ref>