"اسلام آباد عدالت عالیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م عثمان خان شاہ نے صفحہ عدالت عالیہ اسلام آباد کو بجانب اسلام آباد عدالت عالیہ منتقل کیا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 2:
'''عدالت عالیہ اسلام آباد''' اسلام آباد میں واقع ملک کی ایک اعلٰی عدالت ہے۔ یہ عدالت 14 دسمبر [[2007ء]] کو ایک [[صدارتی فرمان]] کے تحت قائم کی گئی تھی۔ گو صدارتی فرمان جاری ہونے کے بعد اس پر عمل ہونے میں تاخیر واقعی ہوئی، کیونکہ لاہور کی عدالت عالیہ نے اس صدارتی فرمان پر روک لگا دی تھی، لیکن بعد میں [[پاکستان]] کی [[عدالت عظمٰی]] نے عدالت عالیہ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اس عدالت عالیہ کو قائم کرنے کا حکم جاری کیا۔ عدالت عظمٰی کا فیصلہ آنے کے بعد اس عدالت نے باقاعدہ طور پر فروری [[2008ء]] میں کام شروع کیا۔<ref>http://www.thepost.com.pk/MainNews.aspx?bdtl_id=9187&fb_id=2&catid=14 وفاقی عدالت عالیہ جلد کام شروع کرے گی۔</ref> اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے 7 فروری [[2008ء]] کو اس عدالت عالیہ کے پہلے منصف اعظم س[[ردار محمد اسلم]] سے حلف لیا۔ <ref>http://www.app.com.pk/en/index.php?option=com_content&task=view&id=28356&Itemid=1</ref>
<br />
31 جولائی [[2009ء]] کو ایک آئینی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے [[پاکستان]] کی عدالت عظمٰی نے [[اسلام آباد]] کی عدالت عالیہ کو کام کرنے سے روک دیا اور پاکستان کا عدالتی نظام 2 نومبر [[2007ء]] کی سطح پر بحال کر دیا۔ وہ تمام منصفین جو 2 نومبر کو جس عدالت میں، جس عہدے پر کام کر رہے تھے واپس بھیج دیا گیا اور تمام منصفین جو کہ 2 نومبر [[2007ء]] کے بعد مقرر کیے گئے تھے کو معطل کر دیا گیا۔منصفین کے علاوہ بھی تمام انتظامی و آئینی ملازمین کو بھی سابقہ عہدوں پر واپس مقرر کر دیا گیا۔<ref name=9OF2009> [http://www.supremecourt.gov.pk/web/user_files/File/CONST.P.9OF2009.pdf عدالت عظمٰی کا آئینی درخواست 8 اور 9، [[2009ء]] کا فیصلہ]</ref>
==منصفین==
اسلام آباد کی عدالت عالیہ کا سربراہ منصف اعظم ہوتا تھا۔ منصف اعظم کے علاوہ جسٹس اور اضافی منصفین اس عدالت کا حصہ تھے۔ منصف اعظم سمیت تمام منصفین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سال مقرر کی گئی تھی۔ اضافی منصفین ایک سال کی مدت کے لیے مقرر کیے جاتے تھے۔ ایک سال کی مدت پوری ہونے پر یا تو توسیع دی جاتی تھی یا پھر ریٹائر کر دیے جاتے تھے۔<br />