"جین مت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ریاستہائے متحدہ امریکہ + خودکار درستی املا, typos fixed: گۓ ← گئے using AWB
سطر 5:
جین مت کا شمار دنیا کے قدیم ترین مذاہب میں کیا جاتا ہے۔<ref>{{Citation|last=Flügel|first=Peter|title=Encyclopedia of Global Studies|year=2012|editor=Anheier, Helmut K and Juergensmeyer, Mark|chapter=Jainism|volume=3|location=Thousand Oakes|publisher=Sage|page=975}}</ref> اس کی بنیاد کب، کس نے، کہاں پر رکھی اس بارے میں ماہرین آج تک کسی نتیجے پر نہیں پائے۔ جین گرنتھوں کے مطابق 527 ق م سے قبل [[وردھمان مہاویر]] (599-527 ق-م) نے [[نروان]] حاصل کیا تھا۔ روایتی طور پر جین مت کے پیروکار اپنے مذہب کی ابتدا ان چوبیس تیرتھنکروں (तीर्थंकर) کے سلسلہ کو قرار دیتے ہیں جن میں پہلا تیرتھنکر رشبھ دیو (ऋषभदेव) اور آخری مہاویر تھے۔ جین مت کے پیروکار یہ یقین رکھتے ہیں کہ جین مت ابدی اور لافانی ہے۔یہ اسی وقت سے ہے، جب سے دنیا بنی ہے۔ اور تب تک رہے گا، جب تک دنیا باقی ہے۔ جین مت کے لوگ [[وردھمان مہاویر|مہاویر]] کو آخری اوتار یا دیوتا مانتے ہیں۔<br />
ہندوستان میں ایک طویل عرصہ تک جین مت ہندوستانی ریاستوں اور مملکتوں کا سرکاری مذہب رہا ہے، نیز برصغیر ہند میں اس مذہب کی کافی اشاعت ہوئی تھی۔ آٹھویں صدی عیسوی سے جین مت کی شہرت اور اشاعت میں کمی آنے لگی، جس میں اس خطہ کے سیاسی ماحول نے بھی اثر ڈالا تھا۔<br />
جین مت کے پیروکار [[بھارت]] میں 4.2 ملین ہیں، نیز دنیا کے دیگر ممالک [[بیلجیئم]]، [[کینیڈا]]، [[ہانگ کانگ]]، [[جاپان]]، [[سنگاپور]] اور [[ریاستہائے متحدہ امریکہامریکا]] میں مختصر تعداد میں موجود ہیں۔ بھارت میں جین مت کے ماننے والوں میں شرح خواندگی دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے مقابلہ میں سب سے زیادہ (94.1 فیصد) ہے۔ بھارت میں مخطوطات کا قدیم ترین کتب خانہ جین مت کا ہی ہے۔ عالمی سطح پر جین مت کے پیروکاروں کی تعداد 6.1 ملین ہے۔<ref>{{cite web|url=http://chartsbin.com/view/3k5 |title=پیرووان جین مت بلحاظ ملک |publisher=chartsbin.com |accessdate=2014-08-12}}</ref>
 
==آغاز==
سطر 35:
=== دگمبر ===
سنسکرت میں “امبر“ کے ایک معنی “کپڑے“ یا “لباس“ کے ہیں۔ دگمبر یا دگامبر کے معنی وہ شخص جو بغیر لباس کے یا عریاں رہتاہے۔ اس فرقے کے سادھو سنت بغیر لباس کے رہتے ہیں، ان کو دگمبر کہتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ مسلم دور حکومت میں انہیں زبردستی کپڑے پہناءے گۓ۔گئے۔ لیکن آج بھی ان سادھئوں کا یہی رویہ ہے کہ یہ بغیر لباس ہی رہتے ہیں۔ کنبھ میلا اجلاس میں یہ سادھو آج بھی عریاں ہی حصہ لیتے ہیں۔
 
=== شویت امبر ===