"وامق عذرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 22:
عبدالعزیزخان ازبک کے درباری شعرا میں سے دسویں صدی ہجری کے ایک شاعر قتیلی بخارایی نے اس عشقیہ داستان کو یعقوب [[آق قویونلو]] کے چچا زاد ظهیرالدین ابراهیم خان بن جهانگیر کی ترغیب پر 5573 اشعار کی صورت منظوم کیا۔اور ممدوح نے خود اسے سلطان یعقوب کو پیش کیا تھا۔ قتیلی نے اس نظم کے مرکزی خیال و خاکے کو نظامی گنجوری کی مثنوی وامق و عذرا سے اخذ کیا اور اپنے کلام کو [[سبک عراقی]] یعنی عراقی اسلوب شعر اور بحر لیلی مجنوں میں منظوم کیا۔
 
اس نظم کے اشعار سے پتہ چلتا ہے کہ عنصری کا کلام بوقت تحریر و تدوین نظم قتیلی کے پاس موجود نہیں تھا اور اسے صرف وامق اور عذرا کے نام معلوم تھے اور باقی واقعات داستان اس نے عنصری کی داستان کی سینہ بہ سینہ چلتی روایتوں کے بیان کرنے والوں سے سن کر لکھے تھے۔ اسی لیے اس کے کلام میں زمان و مکان، کردار اور طرز داستان عنصری سے مختلف ہے۔ <ref>{{یادکردcite کتابbook|عنوانtite=وامق و عذرا|نام خانوادگی=قتیلی بخارایی|ناشرpublisher=گیسا|سالyear=1392|شابکisbn=978-600-6885-05-6|نام خانوادگی ویراستار=برومند، ریاحی|نام ویراستار=پوراندخت، مهرانگیز|مکانlocation=تهران|صفحاتpages=}}</ref>
<ref>قتیلی بخارایی. پوراندخت، مهرانگیز برومند، ریاحی. وامق و عذرا. تهران: گیسا، 1392. شابک ‎978-600-6885-05-6.</ref>