"جوئیہ بلوچ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: ویکائی > ریاست بہاولپور، بہادر شاہ ظفر، ضلع بہاولنگر، دریائے ستلج، سکندر اعظم، بخت خان |
م خودکار: خودکار درستی املا ← دیے، اور، ہوئے، راجا، \1۔\2؛ تزئینی تبدیلیاں |
||
سطر 3:
اور دیگر برصغیر کے ممالک میں بھی پائی جاتی ہے۔ اس قوم کے افراد زمیندار، محنتی، جفاکش اور خود داری کے حوالے سے معروف ہیں۔
یہ '''پنجاب''' اور '''سندھ''' میں اکثریت سے ہیں۔جوئیہ راجپوت :
جوئیہ خاندان قبیلہ کے معروف سردار لونے خان اور اس کے دو بھائی بر اور وسیل اپنے ہزاروں اہل قبیلہ کے ساتھ 635ھ کے قریب بابا فرید رحمۃ اللہ کے دست حق پر مشرف بہ اسلام ہوئے.
بابا فرید نے لونے خان کو دعا دی، تو 12 فرزند
اس کی اولاد کو لکھویرا کہا جاتا ہے جو [[ضلع بہاولنگر]] اور پاکپتن میں آباد
بعض جوئیے اپنے قبیلے کو عربی النسل کہتے ہیں مگر اصل میں جوئیہ قوم ہند کی ایک قدیم قوم
ٹاڈ کے مطابق جوئیہ قوم سری کرشن جی کی اولاد ہے یہ قوم پہلے بھٹنیر، ناگور اور ہریانہ کے علاقہ میں حکمران تھی اب بھی بھی یہ قوم راجپوتانہ میں اور اس کے ملحقہ علاقے میں کافی تعداد میں آباد
قیام پاکستان کے بعد یہ قبیلہ بیکانیر سے ہجرت کر کے زیادہ تر [[ریاست بہاولپور]] اور ضلع ساہیوال، عارف والا، پاکپتن میں آباد ہو
ساتویں صدی ہجری میں جوئیوں کی بھٹی راجپوتوں سے بے شمار لڑائیاں ہوئیں، دسویں صدی ہجری میں راجپوتانہ کے جاٹ اور گدارے جوئیوں کے خلاف متحد ہو گئے ان لڑائیوں سے تنگ آکر دریائے گھاگرہ کے خشک ہونے کی بنا پر جوئیہ سردار نے دسویں صدی ہجری میں اپنے آبائی شہر رنگ محل کو خیر باد کہا اور [[دریائے ستلج]] کے گردونواح ایک نیا شہر سلیم گڑھ آباد کیا زبانی روایات کے مطابق سلیم گڑھ کا ابتدائی نام شہر فرید
بعد میں نواب صادق محمد خان اول نے لکھویروں کے محاصل ادا نہ کرنے کی وجہ سے نواب فرید خان دوم اور ان کے بھائی معروف خان اور علی خان کے ساتھ جنگ کی. جس کی بنا پر جنوب میں بیکانیر کی سرحد تک اور شمال میں پاکپتن کی جاگیر تک نواب صادق محمد خان کا قبضہ ہو
جنرل [[بخت خان]] جنگ (آخری مغل بادشاہ [[بہادر شاہ ظفر]] کا سپہ سالار) بھی جوئیہ تھا یہ کوروپانڈوؤں کی نسل سے خیال کیے جاتے
راجپوتوں کے 36 شاہی خاندانوں میں شامل
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]
|