"ماتریدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:اہل سنت |
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:اسلامی اصطلاحات+زمرہ:اسلامی الٰہیات+زمرہ:علم کلام+زمرہ:اہل سنت |
||
سطر 9:
| تاريخ ظهور =
| مكان ظهور = [[سمرقند]]، [[ما وراء النہر]]
| مميزات = إثبات عقيدة [[السلف]] [[علم الكلام|بحجج كلامية]]<br
| أصل = [[اہلسنت و الجماعت]]
| فروع =
سطر 40:
== اصول و قواعد اور تالیفات کا مرحلہ ==
اس مرحلے میں تالیف کثرت سے ہوئی
اس مرحلے کے قابل ذکر علما میں :ابو معين نسفی، اورنجم الدين عمر نسفی شامل ہیں۔
سطر 53:
== نظریات و عقائد ==
ماتریدیہ کے ہاں اصولِ دین(عقائد) کی ماخذ کے اعتبار سے دو قسمیں ہیں:
* الٰہیات (عقلیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کو ثابت کرنے کے لیے عقل بنیاد ی ماخذ ہے اور نصوص شرعیہ عقل کے تابع ہیں، اس زمرے میں توحید کے تمام مسائل اور صفاتِ الٰہیہ شامل ہیں۔
* شرعیات (سمعیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کے امکان کے بارے میں عقل کے ذریعے جزمی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کو ثابت یا رد کرنے کرنے کے لیے عقل کو کوئی چارہ نہیں ؛ جیسے: نبوّات، عذابِ قبر، احوالِ آخرت، یاد رہے! کہ کچھ ماتریدی نبوّات کوبھی عقلیات میں شمار کرتے ہیں۔
سطر 60 ⟵ 59:
ماتریدیہ نے بھی دیگر کلامی فرقوں معتزلہ اور اشاعرہ کی طرح معرفتِ الٰہیہ کتاب وسنت سے پہلے عقل کے ذریعے حاصل کرنے کے متعلق گفتگو کی اور اسے واجب قرار دیا، بلکہ اسے مکلف کے لیے واجب اولی بھی قرار دیا، اس سے بڑھ کر یہاں تک کہہ دیا کہ اگر اس نے یہ نہ کیا تو اسے سزا بھی ہوگی اور اس کا کوئی بھی عذر قبول نہیں کیا جائےگا، چاہے انبیا اور رسل کی بعثت سے پہلے ہی کیوں نہ ہو۔{{حوالہ درکار}}
* ماتریدیہ کے ہاں توحید کا مفہوم یہ ہے کہ : اللہ تعالی کو ذات میں ایک سمجھا جائے، اس کا کوئی ہمسر نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی حصہ دار ہے، وہ اپنی صفات میں یکتا ہے، اس کا کوئی بھی شبیہ نہیں ہے اور اپنے افعال میں اکیلا ہے، مخلوقات ایجاد کرنے میں اس کا کوئی بھی شراکت دار نہیں ہے۔
* ماتریدی اللہ تعالی کی صرف آٹھ صفات کے قائل ہیں، اگرچہ ان آٹھ کی تفصیل کے بارے میں بھی انکا آپس میں اختلاف ہے، وہ آٹھ صفات یہ ہیں: حیات، قدرت، علم، ارادہ، سماعت، بصارت، کلام اور تخلیق۔
سطر 68 ⟵ 66:
== مزید پڑھیے ==
* "الموسوعة الميسرة في الأديان والمذاهب والأحزاب المعاصرة" (1/ 95-106)
* "الماتريدية"، ماسٹر لیول کا مقالہ ہے، از باحث: احمد بن عوض اللہ لهيبی حربی۔
سطر 94 ⟵ 91:
{{Islamic philosophy}}
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
[[زمرہ:اسلامی الٰہیات]]
[[زمرہ:اسلامی فلسفیانہ مکاتب فکر]]
[[زمرہ:اہل سنت]]
[[زمرہ:بھارت میں اسلام]]
[[زمرہ:پاکستان میں اسلام]]
[[زمرہ:علم کلام]]
|