"مرتضی بھٹو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22:
===== ایک بار پھر ایک چھوٹا ہیلی کاپٹر لاڑکانہ پہنچا، پہلا ہیلی کاپٹر چار اپریل 1979 کو ملک کے منتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی میت لے کر پہنچا تھا۔ دوسرا جولائی 1985 میں بھٹو کے چھوٹے بیٹے شاہنواز کی میت لے کر آیا اور تیسری مرتبہ ہیلی کاپٹر بھٹو کے بڑے بیٹے میر مرتضٰی بھٹو کی میت لے کر پہنچا تھا۔ گڑھی خدا بخش میں ہیلی کاپٹر کا اترنا خیر کی خبر نہیں سمجھا جاتا۔پورا سندھ سوگ، غم وغصے میں ڈوب گیا کیونکہ رات کو مرتضٰی بھٹو کو مبینہ پولیس مقابلے میں مار دیا گیا تھا۔ =====
 
===== مارچ 1981 میں کراچی سے پشاور جانے والا پی آئی اے کا جہاز اغوا ہوا تو لوگوں نے پہلی مرتبہ الذوالفقار کا نام سنا۔ پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے اسی سال ستمبر میں لاہور میں پیش آنے والے واقعے میں بھی الذوالفقار کو ملوث قرار دیا، جس میں ذوالفقارعلی بھٹو کو سزا سنانے والے لاہور ہائی کورٹ کے جج مولوی مشتاق زخمی اور چوہدری شجاعت حسین کے والد چوہدری ظہور الہٰی ہلاک ہو گئے تھے۔مرتضٰی بھٹو نے جلاوطنی کا زیادہ تر وقت افغانستان اور شام میں گزارا۔ 1988 کے عام انتخابات کے بعد بینظیر بھٹو وزیراعظم بنیں لیکن وہ اس پوزیشن میں نہیں تھیں کہ اپنے بھائی کو وطن بلا سکیں۔ بیگم نصرت بھٹو کی شدید خواہش تھی کہ مرتضٰی بھٹو پاکستان آئیں۔آئیں  بیگم  نصرت بھٹو کا موقف تھا کہ جب غلام مصطفٰی کھر اور اجمل خٹک واپس وطن آ سکتے ہیں تو مرتضٰی کو بھی حق ہے کہ بطور آزاد شہری کے وطن آ کر اپنی زندگی گزارے۔ بینظٰیر بھٹو کا خیال تھا کہ مقتدر قوتیں کسی طور پر مرتضٰی کو نہیں بخشیں گی۔ =====
 
===== بیگم نصرت بھٹو کا موقف تھا کہ جب غلام مصطفٰی کھر اور اجمل خٹک واپس وطن آ سکتے ہیں تو مرتضٰی کو بھی حق ہے کہ بطور آزاد شہری کے وطن آ کر اپنی زندگی گزارے۔ بینظٰیر بھٹو کا خیال تھا کہ مقتدر قوتیں کسی طور پر مرتضٰی کو نہیں بخشیں گی۔ =====
 
=== 1993 کے عام انتخابات ===