"عبد اللہ بن مبارک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 4:
 
== نام ونسب ==
نام:عبد اللہ، والد کا نام: ابن مبارک تھا، ان کے والد دراصل ترکی النسل تھے [['''ابن مبارک]]''' اور [['''عبد اللہ بن مبارک]]''' سے شہرت رکھتے ہیںہیں۔
 
== ولادت ==
[[118ھ]] میں ابن مبارک کی پیدائش ہوئی ،اصلی وطن [[مرو]] ہے اس وجہ سے ان کو [[مروزی]] کہتے ہیں۔ مرو [[خراسان]] میں مسلمانوں کا بہت پرانا شہر ہے۔<ref name="حوالہ 1">البدایہ والنہایہ ،ابن کثیر10/191 </ref>
== بحیثیت محدث ==
محدثین انکو امیر المؤمنین فی الحدیث کے لقب سے پکارتے ہیں۔ [[صحیح بخاری]] و [[صحیح مسلم]] میں ان کی روایت سے سینکڑوں حدیثیں مروی ہیں۔<br/>
ابنِ مبارک گھر میں زیادہ رہتے تھے، لوگوں نے پوچھا کیا تمہیں گھر میں وحشت نہیں ہوتی؟ جواباً کہنے لگے کہ مجھے وحشت کیسے ہوگی کہ میں آپ ﷺکے اقوال کے ساتھ رہا کرتا ہوں۔ ابنِ مبارک کی حالت بیان کرتے ہوئے نعیم ابنِ حماد کہتے ہیں کہ ابنِ مبارک جب کتاب الرقاق پڑھتے تو نہایت آبدیدہ ہوجاتے، کوئی ان سے اس دوران سوال کرنے یا ان کے قریب جانے کی ہمت نہیں کرتا ۔<ref>صفۃ الصفوة،ابن جوزی2/325</ref>
== اکابرکے ہاں مقام ==
سفیان ابن عیینہ مشہور محدث ہیں، انہوں نے ابن مبارک کی کچھ یوں تعریف کی :میں نے ابن مبارک کے حالا ت پر غور کیا ،اور صحابہٴ کرام کے حالات پر غور کیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ابن مبارک میں آپ کی صحبت ومعیت کے علاوہ تمام فضائل موجو د ہیں، صحابہٴ کرام آپ کی صحبت کی برکت سے اعلیٰ وبلند ہیں۔
ابنِ مبارک کی طرز ِزندگی دیکھ کر [[سفیان بن عیینہ|سفیان ابنِ عیینہ]] کہتے تھے کہ میری زندگی کا کم از کم ایک سال ابنِ مبارک کی طرح گزر جائے؛ حالانکہ تین دن بھی ایسے نہیں گزرسکتے ۔<ref name="حوالہ 1"/>
 
== امام ابو حنیفہ کے شاگرد ==
یہابن مبارک، [[ابو حنیفہ|امام ابو حنیفہ]] کے مشہور شاگردوں میں ہیںسے تھے اور امام[[ابو صاحبحنیفہ]] کے ساتھ ان کا خاص خلوص تھا۔ ان کو اعتراف تھا کہ جو کچھ مجھ کو حاصل ہوا وہ امام ابو حنیفہ اور [[سفیان ثوری]] کے فیض سے حاصل ہوا ہے۔ ان کا مشہور قول ہے کہ "اگر اللہ نے ابو حنیفہ و سفیان ثوری کے ذریعہ سے میری دستگیری نہ کی ہوتی تو میں ایک عام آدمی سے بڑھ کر نہ ہوتا۔"
 
== تصنیفات ==
* الزهدوالرقائق