جنگ اہرام (انگریزی: Battle of Pyramids) جولائی 21 1798ء کو فرانس کے فرمانروا نپولین بوناپارٹ کی زیر قیادت افواج اور مملوکوں کے درمیان لڑی جانے والی ایک جنگ تھی۔ یہ جنگ مصر میں فرانسیسی حملوں کے سلسلے میں لڑی گئی جنگوں کا حصہ تھی جس میں بوناپارٹ نے نئی جنگی حکمت عملی کا استعمال کرتے ہوئے فتح حاصل کی۔ نپولین نے اس جنگ کو جنگ اہرام کا نام دیا تھا حالانکہ اہرام مصر اِس مقام سے کچھ فاصلے پر تھے لیکن میدان جنگ سے انھیں واضح دیکھا جا سکتا تھا۔ نپولین کے ہاتھوں اسکندریہ کی فتح کے بعد اس جنگ میں بدترین شکست مملوکوں کے مصر میں 700 سالہ اثر و رسوخ کے خاتمے کا نقطہ آغاز ثابت ہوئی۔ نپولین کی جنگی حکمت عملیوں اور جدید فوج کے سامنے روایتی جنگی ساز و سامان اور تکنیک سے لیس مملوک فوج کی ایک نہ چلی اور بھاری نقصان اٹھانے کے بعد مصر میں ان کے اقتدار کا سورج ہمیشہ کے لیے غروب ہو گیا۔ مملوک سردار مراد بے شکست کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اور کچھ عرصہ تک بالائی مصر میں اس نے گوریلا جنگ جاری رکھی۔ فرانسیسیوں کی اس عظیم الشان فتح کا نشہ محض دس دن برقرار رہا کیونکہ برطانیہ نے اسکندریہ کے قریب خلیج ابو قیر میں موجود فرانسیسی بیڑے کو تباہ کر کے نپولین کے مشرق وسطٰی پر قبضے کے خواب کو چکناچور کر دیا تھا۔ یہ بحری جنگ جنگ نیل یا جنگ خلیج ابو قیر کہلاتی ہے۔ جس جگہ یہ جنگ اہرام لڑی گئی وہ اب موجودہ قاہرہ کے مغربی حصے میں شامل ہے اور میدان جنگ کے کوئی آثار باقی نہیں بچے۔

جنگ اہرام
سلسلہ نپولینی جنگیں ،فرانس کا مصر و سوریہ پر حملہ   ویکی ڈیٹا پر (P361) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمومی معلومات
ملک مصر   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام امبابہ   ویکی ڈیٹا پر (P276) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
30°05′00″N 31°12′00″E / 30.08333333°N 31.2°E / 30.08333333; 31.2   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متحارب گروہ
فرانس سلطنت عثمانیہ
مملوک
قائد
نپولین بوناپارٹ مراد بے
قوت
20 ہزار 60 ہزار
نقصانات
300 7 ہزار
Map