خلیج ابو قیر
خلیج ابوقیر مصر میں بحیرۂ روم کے ساتھ واقع ایک وسیع خلیج ہے، جو اسکندریہ شہر کے قریب واقع ابوقیر اور نیل کے دہانے پر واقع رشید کی بندرگاہ کے درمیان واقع ہے۔ یہ علاقہ قدرتی گیس سے مالامال ہے، جو یہاں ۱۹۷۰ء کی دہائی میں دریافت ہوئی۔
اس مقام کو عالمی شہرت اگست ۱۷۹۸ء میں ملی جب سلطنت برطانیہ اور فرانس کی افواج کے درمیان اس مقام پر ایک اہم جنگ لڑی گئی۔ مصر پر قبضہ کرنے کے بعد فرانسیسی افواج کی ہندوستان کی جانب ممکنہ پیشقدمی کو روکنے اور برطانیہ اور ہندوستانی مقبوضات کے درمیان راستے کو بند کرنے کے خطرے کے پیش نظر برطانیہ نے بحریہ کے ریئر ایڈمرل ہیراٹیو نیلسن کی زیر قیادت اسکندریہ کے قریب لنگرانداز فرانسیسی بیڑے پر اچانک حملہ کیا جس کے نتیجے میں مصر میں نپولین بوناپارٹ کی افواج کی رسد کٹ گئی۔ اس جنگ میں فرانس کو 1700 جانوں کا نقصان اٹھانا پڑا اور اس کی 3 ہزار فوجی گرفتار بھی ہوئے۔ اس معرکے میں برطانیہ کے صرف 218 فوجی مارے گئے۔
تین سال بعد مارچ ۱۸۰۱ء میں برطانیہ کے 70 بحری جنگی جہاز 16 ہزار دستوں کے ساتھ خلیج ابوقیر پہنچے، جن کا مقصد نپولین کی فرانس واپسی کے بعد مصر میں بچ جانے والے فرانسیسی فوجیوں کا خاتمہ کرنا تھا۔ خراب موسم کی وجہ سے فوج ایک ہفتے کی تاخیر سے ساحل پر پہنچ سکی اور فرانس کی مزاحمت کے باوجود انھیں پیچھے دھکیلنے میں کامیاب ہو گئی۔ بعد ازاں برطانیہ نے فرانس کو جنگ اسکندریہ میں شکست دی اور محاصرے کے بعد 2 ستمبر 1801ء کو شہر پر قبضہ کر لیا۔