خلدہ
خلدہ یا حلدہ (عبرانی: חֻלְדָּה، انگریزی: Huldah) عبرانی بائبل کے مطابق سلطنت یہوداہ کے یوسیاہ بادشاہ کے عہد میں نبیہ تھی۔[1] خلدہ کا زمانہ غالباً 650 قبل مسیح سے 600 قبل مسیح کا وسطی دور ہے۔
سوانح
ترمیمخلدہ کے متعلق تفصیلی حالات میسر نہیں آسکے، البتہ اُس کا تذکرہ بائبل کے پہلے حصہ عہد نامہ قدیم کی کتاب سلاطین اور کتاب تواریخ میں ملتا ہے۔عبرانی روایات کے مطابق خلدہ کا درجہ سات عبرانی نبیاؤں سارہ، مریم، دبورہ، حنہ، آستر اور ابیجیل کے ساتھ شمار کیا جاتا ہے۔[2]
یوسیاہ بادشاہ کے عہد میں
ترمیم- مزید پڑھیں: یوسیاہ
خلدہ کا تذکرہ سلطنت یہوداہ کے بادشاہ یوسیاہ کے عہدِ حکومت کے اٹھارہویں سال (یعنی 623 قبل مسیح) میں ملتا ہے جب تورات کا اصل نسخہ ہیکل سلیمانی میں دریافت ہوا۔تورات کے اِس نسخے کی دریافت کے بعد یوسیاہ بادشاہ نے وہ نسخہ خلدہ کے پاس بھیجا تاکہ وہ اِس نسخہ کی تصدیق کرے۔ کتاب سلاطین دؤم اور کتاب تواریخ دؤم میں یہ تذکرہ یوں بیان کیا گیا ہے:
کتاب تواریخ میں تذکرہ
ترمیم- تب خلقیاہ اور وہ لوگ جنہیں بادشاہ نے اُس کے ساتھ بھیجا تھا، خلدہ نبیہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ سلوم بن توقہت بن خسرہ کی بیوی تھی، بات کرنے گئے۔ وہ یروشلم میں دوسرے حصہ میں رہتی تھی۔ اُس نے اُن سے کہا کہ خداوند اِسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ اُس شخص کو جس نے تمھیں میرے پاس بھیجا ہے، کہو کہ: میں اِس جگہ پر اور اِس کے لوگوں پر آفت لانے والا ہوں یعنی اُس کتاب میں لکھی ہوئی سب لعنتیں جو شاہِ یہوداہ کی موجودگی میں پڑھی گئی ہیں۔ کیونکہ انھوں نے مجھے ترک کر دیا اور غیر معبودوں کے آگے بخور جلایا اور مجھے اُن سارے کاموں سے جو اُن کے ہاتھوں نے انجام دیے ہیں، غصہ دِلایا ہے، لہٰذا میرا جو قہر اِس جگہ پر نازل ہوا ہے، وہ دھیما نہ ہونے پائے گا۔ تم شاہِ یہوداہ کو جس نے تمھیں خداوند سے دریافت کرنے کے لیے بھیجا ہے، بتاؤ کہ خداوند اِسرائیل کا خدا اُس کلام کے متعلق جو تو نے سنا ہے، یوں فرماتا ہے: چونکہ تیرا دِل نرم ہوا اور تو نے خدا کے حضور اپنے آپ کو اُس وقت خاکسار بنایا جب تو نے اُس کلام کو سنا جو اُس نے اِس جگہ اور اِس کے لوگوں کے خلاف فرمایا تھا اور چونکہ تو میرے حضور فروتن ہوا، اپنے کپڑے پھاڑے اور میرے حضور میں رویا، اِس لیے میں نے بھی تیری سن لی ہے۔ خداوند فرماتا ہے: اب میں تجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ ملا دوں گا اور تو سلاامتی کے ساتھ قبر میں اُتارا جائے گا اور تیری آنکھیں اُس آفت کو نہ دیکھ پائیں گی جو میں اِس جگہ پر اور اُن پر جو یہاں رہتے ہیں، لانے والا ہوں۔ پس وہ اُس کا جواب واپس بادشاہ کے پاس لے گئے۔[3]
کتاب سلاطین میں تذکرہ
ترمیمکتاب سلاطین دؤم میں یہ تذکرہ یوں بیان ہوا ہے:
- تب خلقیاہ کاہن، اخی قام، عکبور، سافن اور عسایاہ مل کر خلدہ نبیہ سے بات کرنے اُس کے پاس گئے جو توشہ خانہ کے داروغہ سلوم بن تقوہ بن خرخس کی بیوی تھی۔ وہ یروشلم میں مِشنہ نام کے محلہ میں رہتی تھی۔ اُس نے اُن سے کہا کہ خداوند، اِسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے جس آدمی نے تمھیں میرے پاس بھیجا ہے، اُسے بتاؤ کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ میں اِس کتاب کی ہر ایک بات کے مطابق جسے شاہِ یہوداہ نے پڑھا ہے، اِس مقام پر اور اِس کے لوگوں پر مصیبت نازل کرنے والا ہوں۔ کیونکہ انھوں نے مجھے چھوڑ دِیا ہے اور غیر معبودوں کے آگے بخور جلایا اور اپنی تمام حرکتوں سے مجھے غصہ دِلایا ہے۔ لہٰذا میر قہر اِس مقام پر بھڑکے گا اور ٹھنڈا نہ ہوگا۔ اور شاہِ یہوداہ سے جس نے تمھیں خداوند سے دریافت کرنے کے لیے بھیجا ہے، کہنا کہ خداوند اِسرائیل کا خدا اُن باتوں کی نسبت جو تو نے سنی ہیں، یوں فرماتا ہے کہ: جو کچھ میں نے اِس مقام اور اِس کے لوگوں کے متعلق کہا ہے کہ وہ لعنتی ٹھہریں گے، تباہ کردیے جائیں گے، اُسے سن کر تیرا دِل نرم ہو گیا، تو نے خداوند کے آگے عاجزی کی اور اپنے کپڑے پھاڑے اور رونے لگا۔ لہٰذا میں نے بھی تیری فریاد سن لی۔ خداوند فرماتا ہے۔ دیکھ! میں تجھے تیرے باپ داد کے پاس پہنچا دوں گا۔ تو سلامتی سے دفن کیا جائے گا اور تیری آنکھیں اُس مصیبت کو جو میں اِس مقام پر نازل کرنے والا ہوں، نہ دیکھیں گی۔ پس وہ اُس کا جواب بادشاہ کے پاس لے گئے۔[4]
عبرانی روایات میں خلدہ
ترمیم- مزید پڑھیں: محاصرہ یروشلم (587 قبل مسیح)
خلدہ کا عہد یقیناً ساتویں صدی قبل مسیح کے پہلے نصف اول کے ابتدائی عشرہ تھا۔ تقریباً یوسیاہ بادشاہ کے عہد حکومت کے بعد اُس کا تذکرہ مزید کسی دوسرے صحیفہ بائبل میں نہیں ملتا، اِس سے قیاس کیا جا سکتا ہے کہ شاید یوسیاہ کی حکومت کے آخری سالوں میں اُس کا انتقال ہو گیا ہوگا، کیونکہ 609 قبل مسیح میں یوسیاہ فرعون مصر نکوہ کی افواج کے ہاتھوں قتل ہوا، حالانکہ اِس موقع پر کتاب سلاطین دوم اور کتاب تواریخ دوم میں خلدہ کی بابت کوئی دوسرا بیان یا حالات نہیں ملتے۔ عبرانی مفسرین کے مطابق خلدہ کا مقام اِس لیے بلند تصور کیا جاتا ہے کہ جب یوسیاہ کے دورِ حکومت میں تورات کا اصل نسخہ دریافت ہوا تو اُس کی تصدیق خلدہ نے کی تھی، چہ جائیکہ تصدیق کا دوسرا کوئی ذریعہ یا اُس عہد میں دوسرا کوئی نبی موجود نہ تھا۔ علاوہ ازیں خلدہ کا زمانہ سلطنت یہوداہ کی بت پرستی اور ہیکل سلیمانی میں بت پرستی اور نجوم شناسی اور مذبح خانوں کے قیام کا بھی ہے، لیکن جب یوسیاہ نے دوبارہ اپنے آبا کے دین پر چلنا چاہا تو خلدہ کی پیشگوئیاں اُس کے حق میں بہتر ثابت ہوئیں۔ بعض عبرانی مفسرین کے مطابق خلدہ نے محاصرہ یروشلم (587 قبل مسیح) کی پیشگوئی بھی کی تھی جو مندرجہ بالا دونوں اقتباسات کے آخر میں موجود ہے۔ باوجودیکہ یوسیاہ بادشاہ کی موت سلامتی سے نہیں ہوئی، جس کی بابت محققین کا خیال ہے کہ یہ الفاظ شاید تحریف ہیں یا الحاقی ہیں جو بعد کے کسی زمانے میں شامل کردیے گئے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ قاموس الکتاب: مضمون خلدہ، صفحہ 375۔
- ↑ Chasidah, Yishai (1994)۔ Encyclopedia of Biblical Personalities۔ Brooklyn, NY: Shaar Press. p. 188
- ↑ بائبل: عہد نامہ قدیم، کتاب تواریخ دؤم، باب 34، آیت 22 تا 28۔
- ↑ بائبل: عہد نامہ قدیم، کتاب سلاطین دؤم، باب 22، آیت 14 تا 20۔