خلیل المیس (1941ء - 2021ء ) [3] ایک لبنانی مسلمان حنفی عالم دین تھا ۔ جس نے محافظہ بقاع کے مفتی کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔

علامہ   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خلیل المیس
(عربی میں: خليل الميس ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1941ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 جولا‎ئی 2021ء (79–80 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیروت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت لبنان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن بین الاقوامی اسلامی فقہ اکادمی، جدہ   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 2 [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ الازہر (–1969)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بیچلر اور ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم ،  مفتی ،  استاد جامعہ ،  اکیڈمک ،  فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

ترمیم

خلیل بن محیی الدین المیّس 1941 میں لبنان کے وسطی بقاع کے زحلہ ضلع کی بلدیہ مکسہ میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے علاقے کے مختار محیی الدین المیّس کے سب سے چھوٹے بیٹے تھے۔

حالات زندگی

ترمیم

مختار محیی الدین المیّس نے اپنے بیٹے خلیل کی ابتدائی عمر سے ہی دینی علوم کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے خلیل کو مدارس قب الیاس میں تعلیم دلائی، یہاں تک کہ وہ لبنان میں ثانویہ کی سند حاصل کر چکے تھے۔ اس کے بعد خلیل نے اپنی تعلیم کا سلسلہ مصر کے جامعہ ازہر شریف میں جاری رکھا۔ خلیل المیّس نے 1963 میں بیروت کی "کلية الشريعة" سے شرعی ثانویہ کی سند حاصل کی، پھر 1967ء میں جامعہ ازہر، قاہرہ سے شریعت اسلامیہ میں اجازہ حاصل کیا۔ 1969 میں اسی جامعہ سے فقہ مقارن میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کی۔ 1972ء میں مصر سے واپس آ کر وہ دینی علوم اور فقہ و مذاہب میں مہارت لے کر لبنان واپس آئے۔ ان کی واپسی کے بعد ان کا ستارہ چمکا اور وہ اسلامی فقہ کے اعلیٰ ادارے، "المجلس الشرعی الإسلامی اعلى" میں 1975ء میں رکن کے طور پر شامل ہوئے۔ شیخ خلیل المیّس نے "ازہر لبنان" کے قیام میں اہم کردار ادا کیا اور اس کے صدر کے طور پر تعینات ہوئے۔ 1985ء میں انہیں شہر زحلہ اور صوبہ بقاع کا مفتی عام مقرر کیا گیا۔ اسی سال، شیخ خلیل المیّس نے "أزهر البقاع" کو مجدل عنجر کے علاقے میں ہضبة الأكرمية پر قائم کیا۔ مفتی نے أزهر البقاع کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور اس کے بعد 2013 میں "جامعہ ازہر البقاع" کے افتتاح کے ساتھ اسے "مؤسسات ازہر البقاع" میں تبدیل کر دیا۔[4]

وفات

ترمیم

شیخ خلیل المیّس 29 جولائی 2021ء کو بیروت کے ایک اسپتال میں طویل عرصے تک بیماری کا شکار رہنے کے بعد وفات پا گئے۔ الازہر شریف نے شیخ المیّس کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے خاندان، محبوں، شاگردوں اور دوستوں سے تعزیت کی اور یہ تصدیق کی کہ وہ لبنان میں اسلامی فکر کے ایک رہنما تھے اور الازہر اور اس کے منہج کے بہترین سفیر تھے۔ اس کے علاوہ، شیخ المیّس کی وفات پر لبنان کے وزرائے اعظم حسان دیاب، نجیب میقاتی، سعد الدین حریری، لبنانی فوج کے رہنما سمیر جعجع اور مفتی جمہوریہ لبنان شیخ عبد اللطیف دریان نے بھی تعزیت پیش کی۔[5][6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. وفاة مفتي زحلة والبقاع الشيخ العلامة خليل الميس — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جولا‎ئی 2021 — سے آرکائیو اصل فی 29 جولا‎ئی 2021
  2. دار الفتوى في الجمهورية اللبنانية، مفتو المناطق: سماحة الشيخ خليل محي الدين الميس — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جولا‎ئی 2021 — سے آرکائیو اصل فی 29 جولا‎ئی 2021
  3. "وفاة مفتي زحلة والبقاع خليل الميس"۔ annahar.com۔ 29 يوليو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2021 
  4. المصري نت: سبب وفاة الشيخ خليل الميس. آرکائیو شدہ 2021-07-29 بذریعہ وے بیک مشین
  5. الأزهر ينعى الشيخ خليل الميس أحد كبار علماء المسلمين في لبنان. آرکائیو شدہ 2021-07-29 بذریعہ وے بیک مشین
  6. وفاة مفتي زحلة والبقاع خليل الميس. آرکائیو شدہ 2021-07-29 بذریعہ وے بیک مشین