خمیر (yeast) ایسے یک خلوی (unicellular) جاندار ہیں جو پھپھوندی (fungus) کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی 1500 سے زیادہ اقسام ہوتی ہیں۔ یہ نان، ڈبل روٹی، پیزا اور کیک وغیرہ پکانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ شراب بھی ان ہی خلیات کی مدد سے بنائی جاتی ہے۔ نم حالت میں یہ خلیات بعض اقسام کی شکر کو تحلیل کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور شراب (ایتھینول) بناتے ہیں۔ آٹے یا میدے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کی موجودگی کی وجہ سے آٹا پھول جاتا ہے جس سے روٹی یا کیک میں نرمی آجاتی ہے۔ پکانے کے دوران خمیر کے خلیئے مر جاتے ہیں اور ان کی بنی ہوئی شراب بھی بخارات بن کر اُڑ جاتی ہے۔

اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف
اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف

خمیر

خمیری فنگس کے خلیے کی تقسیم سے بننے والے دو خلیے مختلف جسامت کے ہوتے ہیں۔

Cross-sectional 2D diagram of a yeast cell
Cross-sectional 2D diagram of a yeast cell
ایک عام خمیری خلیے کا خاکہ
جماعت بندی
النطاق: حقیقی المرکزیہ
مملکت: پھپھوند
Phyla and Subphyla


پنساری کی دکان پر دستیاب خشک خمیر زندہ خلیات پر مشتمل ہوتا ہے۔

ڈبل روٹی یا کیک کو پُھلانے کے لیے خمیر کی بجائے کھانے کا سوڈا (بیکنگ پاوڈر) بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ خمیر اٹھنے میں کچھ وقت لگتا ہے لیکن کھانے کا سوڈا گرم کرنے پر یا تیزابی اجزا سے ملنے پر فوری کاربن ڈائی آکسائیڈبناتا ہے اور اس طرح وقت کی بچت ہوتی ہے۔ لیکن خمیر کی بجائے کھانے کا سوڈا استعمال کرنے سے ڈبل روٹی یا کیک میں ہلکا سا نمکین ذائقہ رہ جاتا ہے۔ کھانے کے سوڈے کو سوڈیئم بائی کاربونیٹ بھی کہتے ہیں۔ اس کے برعکس دھوبی سوڈا سوڈیئم کاربونیٹ ہوتا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم