خواجہ محمد شفیع دہلوی
ناول نگار
پروفیسر خواجہ محمد شفیع دہلوی (پیدائش: 1906ء — وفات: 27 فروری 1992ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور ادیب اور تحریک پاکستان کے کارکن تھے۔
خواجہ محمد شفیع دہلوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1906ء دہلی ، برطانوی ہند |
وفات | 27 فروری 1992ء (85–86 سال) لاہور ، پاکستان |
مدفن | لاہور کنٹونمنٹ |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادیب ، ناول نگار ، ڈراما نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
شعبۂ عمل | تحریک پاکستان ، ناول ، ڈراما |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمخواجہ محمد شفیع 1906ء میں دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔[1][2][3]۔ ان کی تصانیف میں دلی آوازیں، آتش خاموش، گناہ، عشق جہانگیری، محفل، شرح دیوان میر، گاما پہلون، زیب، ابلیس اور مغلوں کا مد و جزرکے نام سر فہرست ہیں۔ خواجہ محمد شفیع کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر ادیب الملک کا خطاب ملا تھا۔[3]
تصانیف
ترمیم- محفل
- مغلوں کا مدوجز
- عشق جہانگیری
- آتش خاموش
- روپ متی (ڈراما)
- گناہ
- دلّی کا سنبھالا (مضامین)
- دلی کی آوازیں ( ڈراما)
- شرح دیوان میر درد
- ایک حمام میں (ناول)
- میلاد شریف
- ہم اور وہ
- ناکام
- ابلیس
- چند افسانے
- بہادر شاہ کا خواب
- ابتدائی اردو
وفات
ترمیمخواجہ محمد شفیع 27 فروری، 1992ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ قبرستان شہدا، نشاط کالونی آر اے بازار لاہور کینٹ میں آسودۂ خاک ہیں۔[2][3][1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ لاہور، 2006ء، ص 756
- ^ ا ب خواجہ محمد شفیع دہلوی، بائیو ببلوگرافی ڈاٹ کام، پاکستان
- ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 699