دار العلوم منظر اسلام

بریلی، بھارت میں اسلامی جامعہ

منظر اسلام بریلی میں امام احمد رضا خان قادری کا قائم کردہ اسلامی جامعہ ہے۔ یہ ادارہ ان تنظیموں اور اداروں میں سے ایک ہے جو احمد رضا خان سے منسلک ہیں۔ 1904ء میں اعلیٰ حضرت نے بریلی میں منظر اسلام کی بنیاد رکھی۔[1] ہر سال اس ادارے سے فارغ التحصیل ہونے والے حفاظ قرآن، قراء، عالم اور فاضل گریجویٹ طالب علموں کی ایک بڑی تعداد ہے۔

دار العلوم منظر اسلام
دار العلوم منظر اسلام
معلومات
بانی احمد رضا خان   ویکی ڈیٹا پر (P112) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاسیس 1904ء
نوع اسلامی جامعہ
محل وقوع
إحداثيات 28°21′42″N 79°24′31″E / 28.361666666667°N 79.408611111111°E / 28.361666666667; 79.408611111111   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہر بریلی
ملک بھارت
شماریات
طلبہ و طالبات 400 (سنة ؟؟)
Map

پس منظر

احمد رضا خان کے والد نقی علی خان نے مصباح التہذیب کے نام سے 1872ء میں بریلی میں ایک عربی مدرسہ قائم کیا، جو بعد میں مصباح العلوم کے نام سے مشہور ہوا۔ 1894ء میں ایک اور عربی مدرسہ اشاعت العلوم کے نام سے قائم کیا گیا۔ لیکن اس وقت کے یہ مدارس باقاعدہ جامعہ مدارس کی طرح کام نہیں کرتے تھے۔ آپ کے قریبی دوست سید امیر احمد اور شاگرد ظفر الدین بہاری کے اصرار پر مولانا احمد رضا خان بریلوی نے نئے مدرسے کے قیام کے لیے ہامی بھر لی۔ اور پہلے ماہ کے اخراجات خود ادا کرنے کی ذمہ داری بھی لی۔ یوں 1904ء (1322ھ) بریلی میں رحیم یار خان نامی شخص کے مکان میں دو طلبہ ظفر الدین بہاری اور عبد الرشید عظیم آبادی کو صحیح بخاری کا درس دیا۔[2]

قابل ذکر طلبہ

ابتدائی طلبہ

پہلے دو سالوں میں جو طلبہ داخل ہوئے ان میں سے جو قابل ذکر علما ہیں: مولانا احسان علی مظفر آبادی، اختر حسین، اشرف علی بنگالی، آفتاب الدین، اکبر حسین خان رامپوری، امام بخش، امیر حسن بنگالی، محمد ثناء اللہ، حامد حسین رامپوری، حامد علی الہ آبادی، حسنین رضا خان، حشمت علی خان قادری، حمید الدین چاٹگام، خیل الرحمان، دین محمد پنجابی، رحیم بخش بنگالی، اصغر علی نواکھلی، برکت اللہ میمن سنگھ بنگال، تجمل حسین بریلی، تمیز الدین پترا بنگال، تمیز الدین میمن بنگال[2]

افریقی طلبہ

جنوبی افریقا کے علما میں سے بہت سے جامعہ رضویہ منظر اسلام کے طالب علم ہیں۔ ان علما میں سے

  • مولانا عبد الحامد پالمر القادری
  • مولانا احمدمقدم القادری
  • قاری احمد خلیل رضوی
  • مولانا سید محمد حسین القادری
  • مولانا محمد خان القادری برکاتی
  • مولانا غلام محی الدین جعفر
  • مولانا عبدالہادی القادری
  • مولانا زین العابدین القادری رضوی
  • مولانا محمد مستقیم القادری
  • مولانا محمد آفتاب رضوی
  • اور مولانا نذیر فاروق رضوی

کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

حوالہ جات

  1. محمد مسعود احمد، پروفیسر، ڈاکٹر (2001)۔ "امام احمد رضا اور منظر اسلام بریلی"۔ معارف رضا (40): 70۔ 30 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2016 
  2. ^ ا ب جلال الدین قادری (2001)۔ "منظر اسلام کے اولین چند فضلا"۔ معارف رضا۔ 19 (40): 74، 75۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2016  "آرکائیو کاپی"۔ 30 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2016 

بیرونی ربط