دربان
در بان (انگریزی: Gatekeeper) اس شخص کو کہا جاتا ہے جو کسی چیز تک کی رسائی کی نگرانی کرتا ہو۔ مثلًا شہر کا دروازہ۔ کئی مذاہب اور دیو مالاؤں میں مختلف کردار مذکور ہیں جن کے بارے میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ انھیں جنت یا جہنم کی داروغگی یا در بانی حاصل ہے۔ جدید دور میں یہ اصطلاح کسی عمارت یا دفتر کے چوکیدار، تفتیش کنندہ یا جج کے لیے مستعمل ہو سکتی ہے۔ بیسویں صدی کے اواخر میں اس اصطلاح کو استعارے کا استعمال دیا گیا ہے، جس سے مراد وہ اشخاص یا ادارے ہیں جو یہ فیصلہ کرتے ہیں کیا کوئی پیام ذریعہ ابلاغ کے ذریعے پہنچایا جائے گا یا نہیں۔
جدید دور میں کئی بار لوگ راست طور پر کسی شخص یا ادارے سے ربط و تعلق قائم نہیں کر سکتے۔ مثلًا، کئی بار جب ملازمت کی در خواستیں مطلوب ہوتی ہیں، وہ اشتہارات کا جاری کرنا، درخواستوں کا حصول، ان کی جانچ اور پھر اصح امیدواروں کا چننا، ایسی سرگرمیاں ہوتی ہیں جب میں کسی کمپنی کی بجائے بھرتی ایجنسی (ری گروٹمنٹ ایجنسی) انجام دیتی ہے۔ کسی کمپنی کے اعلٰی مینجر ان مراحل سے گذر کر اور کئی چھانٹنے کے مراحل سے بچ کر نکلنے والے امیدواروں سے ملتے ہیں اور ان میں سے کسی ایک یا چند ہی کو ملازمت پر مامور کرتے ہیں۔ بڑی کمپنیاں یہ حمکت عملی پر اس لیے عمل پیرا ہوتی ہیں، کیوں کہ انھیں لاکھوں درخواستیں ملتی ہیں اور وہ اپنی انسانی وسائل کی مدد ہر درخواست کا جائزہ نہیں لے سکتے۔ اس مثال میں بھرتی ایجنسی کا کردار دربانی کا ہے۔
تاہم عام طور سے در بان کسی دفتر مین بڑے افسر کے کمرے سے پہلے حفاظتی اہل کار یا دفتری طور پر مامور شخص کو کہتے ہیں جو ہر آنے جانے والے شخص پر نظر رکھتا ہے اور صرف مجاز یافتہ لوگوں کو اندر آنے کی اجازت دیتا ہے۔
کعبہ کی در بانی
ترمیمہر سال نیا غلاف کعبہ تیار کیا جاتا ہے اور کعبے کے سرکردہ دربان کے سپرد کیا جاتا ہے۔ یہ اس در بان کی ذمے داری ہوتی ہے کہ وہ کعبے کے غلاف کو بدلنے کا کام انجام دے۔ اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے قبلے کے مقام کے در بانوں کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔[1]