عام بول چال میں دولت (انگریزی: Wealth) سے مراد سونا چاندی، سکے، زیور، فرنیچر اور دیگر مادی اشیا لی جاتی ہیں۔ لیکن معاشیات میں دولت سے مراد وہ تمام چیزیں ہیں جو بلاواسطہ یا بالواسطہ انسانی احتیاجات کو تسکین دے سکیں۔ ان معنوں میں ماں کی محبت اور حب الوطنی بھی دولت کہلائے گی۔

فارسی اور عربی زبانوں میں دولت سے مراد ثروت نہیں بلکہ حکومت یا ریاست ہوتا ہے۔ پاکستانی کرنسی نوٹوں پر لکھے ہوئے جملے "بینک دولت پاکستان" کا مطلب ہے "حکومت پاکستان کا بینک"۔ اسی طرح "دولت عثمانیہ" کا اردو میں مطلب ہے "ریاستِ عثمانیہ"۔

اقسام ترمیم

بنیادی طور پر دولت کی دو قسمیں ہیں۔

  • تجارتی دولت: یعنی وہ دولت جس کی خرید و فروخت ممکن ہو۔ یہ کوئی مادی شے بھی ہو سکتی ہے، محنت، مزدوری اور مہارت بھی ہو سکتی ہے اور کسی قسم کا حق یا ساکھ بھی ہو سکتی ہے کیونکہ یہ سب مادی اور غیر مادی چیزیں خریدی بیچی جا سکتیں ہیں۔
  • غیر تجارتی دولت۔ ماں کا پیار اولاد کو بڑی تسکین دے سکتا ہے مگر خریدا یا بیچا نہیں جا سکتا۔ اسی طرح حب الوطنی قومی دولت ہوتی ہے مگر برائے فروخت نہیں ہوتی۔

تجارتی دولت کی پانچ قسمیں ہیں:

1۔ شخصی دولت، جو ایک شخص کی تمام جائداد اور ملکیت پر مشتمل ہوتی ہے۔
2۔ قومی دولت، یعنی ملک کی مجموعی دولت، مثلا پل، سڑکیں، جنگل، کارخانے، کھیت، دریا اور دوسرے ذخائر
3۔ بین الاقوامی دولت، کل دنیا کی مشترکہ دولت۔ مثلاً سمندر، کرہ ہوائی، مقدس صحائف وغیرہ۔
4۔ امکانی دولت، قدرت کے وہ پوشیدہ خزانے جو کوشش کرنے سے کبھی برآمد ہو کر استعمال میں آسکتے ہیں۔ مثلا وہ کانیں جو ابھی دریافت نہیں ہوئیں۔
5۔ منفی دولت، وہ قرضے جو ملک یا لوگوں کو ادا کرنے ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم