رانا شمشاد احمد خان
چوہدری رانا شمشاد احمد خاں ( 5 مئی 1965 - 31 مئی 2015) ایک پاکستانی سیاست دان تھے جو چار بار پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 1992 سے 1993، 1997 سے 1999، 2002 سے 2007 اور پھر 2013 سے 2015 میں اپنے قتل تک ایم پی اے کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [1]
رانا شمشاد احمد خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 مئی 1965ء کامونکے |
تاریخ وفات | 31 مئی 2015ء (50 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمرانا شمشاد احمد خان 5 مئی 1965 کو کامونکے ، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد چوہدری عبد الوکیل خان بھی پنجاب سے دو بار ایم پی اے رہ چکے ہیں۔ شمشاد نے 1987 میں بیچلر آف آرٹس کے ساتھ گریجویشن کیا اور پیشے کے لحاظ سے ماہر زراعت تھے۔ وہ شادی شدہ تھے اور اس کے تین بچے تھے۔ [1] [2]
سیاسی کیریئر
ترمیم1990 کی دہائی کے دوران شمشاد نے 1992 سے 1993 اور 1997 سے 1999 تک پنجاب میں بطور ایم پی اے خدمات انجام دیں وہ 1992 سے 1993 تک کامونکے میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین اور 2001 سے 2002 تک تحصیل کامونکے کے ناظم (میئر) بھی رہے ۔[2] وہ پہلی بار 1992 میں حلقہ PP-83 (گوجرانوالہ-VII) سے ایم پی اے بنے تھے۔ ان کے والد اس سے قبل 1988 اور 1990 کے عام انتخابات میں مسلسل دو بار اس حلقے سے منتخب ہوئے تھے۔ [3] 1993 کے عام انتخابات میں، شمشاد نے PP-83 سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا۔ انھوں نے 23,030 ووٹ حاصل کیے اور وہ مسلم لیگ جے کے امیدوار سید محمد خلیل الرحمان چشتی سے ہار گئے۔ 1997 کے عام انتخابات میں شمشاد نے دوبارہ مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور پی پی 83 سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 29,254 ووٹ حاصل کیے اور آزاد امیدوار امانت علی ورک کو شکست دی۔ [3]
2002 کے عام انتخابات میں، وہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر حلقہ پی پی-100 (گوجرانوالہ-X) سے ایم پی اے کے طور پر منتخب ہوئے، جب مسلم لیگ (ق) نے پنجاب میں حکومت بنائی۔ انھوں نے 30,711 ووٹ حاصل کیے اور پی پی پی کے امیدوار حاجی محمد اسلم کو شکست دی۔ [4] شمشاد کو جنوری 2003 سے نومبر 2006 تک صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کے طور پر تعینات کیا گیا تھا ۔ دسمبر 2006 میں وہ صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مقرر ہوئے اور 2007 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ [5] 2008 کے عام انتخابات میں، انھوں نے پی پی 100 سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا۔ انھوں نے 21,638 ووٹ حاصل کیے اور وہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ذوالفقار بھنڈر سے ہار گئے۔ 2013 کے عام انتخابات میں، انھوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی اور PP-100 سے چوتھی بار ایم پی اے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 54,118 ووٹ حاصل کیے اور پی ٹی آئی کے امیدوار یاسر عرفات رامے کو شکست دی۔ وہ مرتے دم تک اس نشست پر براجمان رہے۔ [6]
قتل
ترمیمشمشاد کو 31 مئی 2015 کو کامونکے میں ان کے بیٹے رانا شہباز اور ان کے ایک جاننے والے محمود شاکر کے ساتھ قتل کر دیا گیا تھا۔ انھیں اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب سیاہ رنگ کی ایک گاڑی پر سوار مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ کی جب وہ شام کو گھر جا رہے تھے۔ حملہ آور حملے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مبینہ قاتلوں کا مقتول کے ساتھ زرعی اراضی پر تنازع ہو سکتا ہے۔ جون 2015 میں، حملہ آوروں کو مبینہ طور پر پولیس نے گرفتار کر لیا۔ مئی 2016 میں ایک مبینہ قاتل پولیس مقابلے کے دوران مارا گیا۔ دسمبر 2018 میں ایک ملزم حملہ آور کی جیل میں وفات ہو گئی ۔ شمشاد کی وفات کے بعد ان کے بھائی چوہدری اختر علی خان نے حلقہ پی پی 100 میں ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔ [5]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Chaudhry Shamshad Ahmad Khan"۔ Provincial Assembly of the Punjab۔ 2021۔ 07 جولائی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2021
- ^ ا ب "Rana Shamshad Ahmad Khan"۔ Provincial Assembly of the Punjab۔ 2021۔ 12 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2021
- ^ ا ب "Detailed results of elections to the Provincial Assembly of the Punjab (1988–1997)" (PDF)۔ Election Commission of Pakistan۔ صفحہ: 44۔ 16 نومبر 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2021
- ↑ "General Elections 2002 – Punjab Province" (PDF)۔ Election Commission of Pakistan۔ 15 ستمبر 2021 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2021
- ^ ا ب "Chaudhry Akhtar Ali Khan"۔ Provincial Assembly of the Punjab۔ 2021۔ 07 جولائی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2021
- ↑ "PP 100 Gujranwala General Election 2008 Result"۔ ElectionPakistani.com۔ 28 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2021