رواندیہ یا فرقہ راوندیہ (فارسی: راوندیان) ایک شیعی مکتب فکر ہے، جس کا عقیدہ ہے کہ انبیا پر کل 104 کتابیں نازل ہوئیں، جو وہ تمام پڑھنی ثواب اور قابل حجت ہیں۔ اس اس کے بانی کا نام عبد اللہ راوندی تھا۔[1]

یہ درحقیقت ایران و حراسان کے جاہل لوگوں کا ایک گروہ تھا جو علاقہ راوند میں رہتا اور ان لوگوں میں نکلا تھا۔ جن کو ابو مسلم خراسانی نے اپنے ساتھ شامل کیا تھا ابو مسلم نے جو جماعت تیار کی تھی، اس کو مذہب سے کوئی تعلق نہ تھا بلکہ جس ممکن ہوتا تھا، ان کو سیاسی اغراض کے لیے آمادہ و مستعد کرنے کی کوشش کی جاتی تھی۔

عقائد

ترمیم

یہ گروہ جس کو راوندیہ کہا جاتا ہے، تناسخ اور حلول کا قائل تھا۔ ان کا عقیدہ تھا کہ اللہ نے ابو جعفر المنصور میں حلول کیا ہے۔ چنانچہ یہ لوگ منصور کو خدا سمجھ کر اس کی زیارت کرتے تھے اور منصور کے درش کرنے کو عبادت جانتے تھے۔ ان کا عقیدہ تھا کہ آدم کی روح نے عثمان بن نہیک میں اور جبرائیل نے ہیثم بن معاویہ میں حلول کیا ہے۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. 73 فرقے کیسے بنے؟، موسیٰ خان جلالزئی، صفحہ 74، 1996ء، فکشن ہاؤس، لاہور
  2. "شیعه بنی العباس و فرقه الراوندیه نسخه متنی"۔ library.tebyan.net (بزبان فارسی)۔ 15 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2017 
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔